وارانسی: وارانسی میں مودی نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ مخالفت کے چکر میں میرے بجائے اپنا رپورٹ کارڈ دے یٹھے۔ بی ایچ یو میں پی ایم مودی نے نوٹ بندی کو لے کر مسلسل ہو رہے حملے کا جواب دیا. انہوں نے کہا کہ ان ان دنوں ملک میں ایک بہت بڑی صفائی مہم چل رہی ہے. انہوں نے مثال دے کر کہا کہ اگر گندگی کا ڈھیر ہو اور وہاں سے آپ گزرتے ہیں تو بدبو آتی ہے. یہ بدبو ایک حد تک ہی محسوس ہوتی ہے. لیکن جب وہاں صفائی ہوتی ہے تو بدبو اتنی زیادہ محسوس ہوتی ہے کہ وہاں سے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے. یہی نہیں ایک بار مکمل صافائی ہو جائے تو لگتا ہے کہ اتنی اچھی جگہ تھی کہ یہاں بغیچہ بنایا جا سکتا ہے.
کچھ سیاستدان اور پارٹیاں بے ایمانون کے ساتھ
راہل اور مخالفین کے حملے پر پی ایم مودی نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ پی ایم مودی نے اتنا بڑا فیصلہ بغیر اندازہ لگائے لیا. یہ بات صحیح ہے کہ بہت سی چیزوں کا اندازہ تھا، لیکن ایک اندازے میں بھی نہیں لگا پایا کہ کچھ سیاستدان اور پارٹیاں ہمت کرکے بےایمانوں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں گے. میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ممکن ہو جائے گا، لیکن ایسا ہوا. پارلیمنٹ میں عوام نے تو تو، میں میں دیکھی ہے. بے ایمانوں کو بچانے کے لئے کیسی کیسی چالوں نکالی جا رہی ہیں. میں جانتا ہوں کہ عوام کو اس فیصلے کے بعد بہت تکلیف ہوئی. اس کے باوجود ملک ایمانداری کے راستے پر چل رہا ہے … ملک کی بھلائی کے لئے لوگ گھنٹوں قطار میں کھڑے ہیں.
منموہن سنگھ اپنا رپورٹ کارڈ دے رہے ہیں
پی ایم مودی نے آگے بغیر نام لئے کہا کہ کچھ لوگ مخالفت کرنے میں اپنا توازن کھو دیتے ہیں. میں حیران تب ہو جاتا ہوں جب میرے کیشلیس کی بات کرنے پر سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ملک کی اقتصادیات سے منسلک کور ٹیم میں 72-1970 سے ہیں نے بھی کہا کہ جس ملک میں 50 فیصد غریب ہوں وہاں ٹیکنالوجی کی بات کیسے ہو سکتی ہے . مجھے بتائیں کہ وہ اپنا رپورٹ کارڈ دے رہے ہیں یا میرا. منموہن سنگھ کو مخالفت کرنا چاہئے. وہ سابق وزیر اعظم ہیں اور ہم ان کی باتوں کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، لیکن آپ کو اپنا رپورٹ کارڈ دے رہے ہیں. 50 فیصد غربت کی وراثت کس کی ہے. ان کا اشارہ یو پی اے کے دور حکومت پر تھا.
اس بہانے منہ سے سچ نکل رہا ہے
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ ہمارے ملک میں 50 فیصد دیہات میں بجلی نہیں ہے اور یہ آن لائن اور کیشلیس کی بات کر رہے ہیں. تو آپ بتائیں کیا کہیں بجلی تھی. میں نے تار کاٹ دیے یا ستون اکھاڑ دیئے. اس بہانے آپ لوگوں کے منہ سے آج سچ نکل رہا ہے کہ اتنے سالوں میں کیا کام ہوا تھا.