كیندرپاڑا : پانچ سال کی مسلم بچی فردوس نے انوکھا کارنامہ انجام دیا ہے۔ ایسے وقت میں جب ملک میں جگہ جگہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، اڑیسہ کے ساحلی ضلع كیندرپاڑا میں ایک پانچ سالہ مسلم لڑکی فردوس نے بھگود گیتا مقابلہ میں ٹاپ کرکے سبھی کو حیران کردیا ہے ۔ فردوس نے بدھ کو گیتا ٹیکسٹ مقابلہ میں اپنے سبھی حریفوں سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔
فردوس کیندرپاڑا کے سوونيا ریزیڈینشیل اسکول میں پہلی جماعت میں زیر تعلیم ہے ۔ جب اس ساتھیوں کے حروف تہجی پڑھنے میں بھی ہی دقت ہو رہی ہے ، تب وہ اس چھوٹی سی عمر میں گیتا کو حفظ کر چکی ہے ۔ مقابلہ کے جج برجا کمار پاتی نے کے مطابق فردوس میں غیر معمولی صلاحیت ہے ۔ اس نے 6 سے 14 سال کے زمرے میں گیتا ٹیکسٹ مقابلہ میں پہلا مقام حاصل کیا ۔
كیندرپاڑا کے رہائشی آریہ دتہ موہنتی نے فردوس کی کامیابی پر کہا کہ ہم نے پڑھا ہے کہ انڈین آئیڈل کی گلوکارہ کے خلاف کھلے اسٹیج پر پریزنٹیشن دینے کو لے کر اپیل جاری کی جا رہی ہے ، لیکن یہاں ایک مسلم لڑکی نے بھگود گیتا مقابلہ میں ٹاپ کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور رواداری کی ایک نایاب مثال پیش کی ہے۔
ادھر فردوس کا کہنا ہے کہ میرے اساتذہ نے مجھے اخلاقی تعلیم کا درس دیا ہے اور میرے اندر جیو اور دوسرے کو جینے دو کا احساس پیدا کیا ہے ۔ فردوس کی ماں عارفہ بیگم نے کہا کہ مجھے اس کی ماں ہونے پر فخر ہے ۔ یہ جان کر مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ میری بیٹی نے ہندو مذہبی گرنتھ کے ٹیکسٹ مقابلہ میں پہلا مقام حاصل کیا ۔ عارفہ پٹمنڈئی ڈویژن کے دمرپور گاؤں کی رہنے والی ہیں۔
خیال رہے کہ ممبئی میں دو سال قبل 12 سال کی مریم صدیقی نے بھگود گیتا پر مبنی گیتا چیمپئنز لیگ جیتی تھی ، جس کو اسكان انٹرنیشنل سوسائٹی نے منعقد کیا تھا ۔ اس مقابلہ میں زیادہ تر ہندو طالب علم بھی تھے، لیکن مریم نے انہیں پیچھے چھوڑ کر مقابلہ جیت لیا تھا ۔