ممبئی: بی ایم سی انتخابات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اس مرتبہ مختلف پارٹیوں کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے والے مسلمانوں امیدواروں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا ہے اور اس بار 31مسلم کارپوریٹرس کامیاب ہوئے ہیں۔
بی ایم سی کے اعدادوشمار کے مطابق ان میں سب سے 11کارپوریٹرس کا تعلق کانگریس سے ہے اور پھر سماج وادی پارٹی کے 6امیدوار کامیاب ہوئے اور پہلی بار ایم آئی ایم نے اپنا کھاتہ کھولا ہے اور اس کے تین کارپوریٹرس کارپوریشن پہنچے ہیں۔
این سی پی کے پانچ اور شیوسینا کے 2کارپوریٹرس جن میں سے ایک خاتون کونسلر ہیں جبکہ ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ۔
ان میں ڈاکٹر اورایم بی اے بھی شامل ہیں۔ایک مفتی سفیان نیاز احمد ونو نے بھی شیوسینا کی امیدوار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی ہے ،جوکہ ایم بی اے بھی ہیں اور ان کی تعلیم مکہ مکرمہ کے مدرسہ میں ہوئی تھی ان کے والد نیازاحمد ونو 70کی دہائی سے متعدد مرتبہ جنوبی وسطی ممبئی سے کانگریس اور این سی پی سے کامیاب ہوئے تھے اوراس بار کانگریس کے ٹکٹ پر انکا بیٹاکامیاب ہوا ہے ۔سماج وادی پارٹی کی شنستوں میں ایم آئی ایم کے سبب کمی واقع ہوئی ہے۔
بی ایم سی الیکشن میں مسلماکثریتی علاقہ مدنپورہ سے رئیس شیخ نے سماج وادی پارٹی سے کامیابی حاصل کی ہے اورایمآئی ایم کوشکست دی ہے ،رئیس شیخ شمال مشرقی علاقہ سیسٹنگ کارپوریٹرتھے اور اس بار شہرکا رخ کیا تھا ،سابق وزیر نواب ملک کے بھائی کپتان ملک اور صاحبزادی نے بھی کامیابی حاصل کی ہے ۔شیوسینا کیٹکٹ پہلی بار مسلم خاتون شاہدہ ہارون خان نے کامیابی حاصل کی ہے۔اس سے قبل کلیان کے صابر شیخ شیوسینا کے ایم ایل اے بنے تھے اور وزیر بھی رہے۔