لکھنؤ: سابق کرکیٹر محسن رضا بنے وزیر اعلیٰ یوگی کی کابینہ کا واحد مسلم چہرہ بنے ہیں۔ اتر پردیش میں بی جے پی کو واضح اکثریت ملنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لے لیا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے 44 ارکان پر مشتمل کابینہ میں محسن رضا کا نام سب کی توجہ کا مرکز بناہوا ہے۔ آدتیہ ناتھ کی کابینہ میں محسن کو وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ تاہم یوگی کابینہ میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیٹے پنکج سنگھ کا نام نہیں ہے ، جو ہر کسی کو حیران کررہا ہے ۔ پنکج سنگھ کو نوئیڈا اسمبلی کا ٹکٹ ملنے کے بعد سے ہی بحث چل رہی تھی کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آئے گی تو وہ وزیر کے عہدہ کے مضبوط دعویدار ہوں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ 403 اسمبلی والے اترپردیش انتخابات میں بی جے پی نے کسی بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا تھا، جس کے سبب انہیں مخالفین کے حملے بھی برداشت پڑے تھے ۔ بی جے پی اور اس کے اتحادی جماعتوں کے ٹکٹ پر جیت کر آئے 325 ممبران اسمبلی میں کوئی بھی مسلمان نہیں ہے۔ اس کے بعد بھی یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ میں محسن رضا کو شامل کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل بی جے پی میں شامل ہوئے محسن رضا سابق کرکٹر ہیں۔ بی جے پی نے انہیں ترجمان بنایا تھا، جس کی وجہ سے وہ اکثر ٹی وی چینلوں پر بی جے پی کا موقف رکھتے ہوئے دیکھے جاتے رہے ہیں۔
محسن رضا پہلی مرتبہ اس وقت موضوع بحث بنے تھے جب انہوں نے 2013 میں بی جے پی کی حمایت میں پوسٹر لگایا تھا۔ 40 سالہ محسن رضا نے گورنمنٹ جوبلی انٹر کالج سے تعلیم حاصل کی ،اس کے بعد انہوں نے لکھنؤ یونیورسٹی سے اعلی تعلیم حاصل کی ۔ وزیر کے عہدے سنبھالنے کے بعد محسن رضا کو چھ ماہ کے اندر اسمبلی یا قانون ساز کونسل کی رکنیت حاصل کرنی ہوگی۔