سیوان کے ڈی ایم اور ایس پی نے عرضی دی
سیوان : پانچ دن قبل جیل سے رہا ہوئے مافیا ڈان اور آر جے ڈی لیڈر محمد شہاب الدین کی مشکلیں بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہیں ۔ سیوان کے ڈی ایم اور ایس پی نے حکومت کو رپورٹ بھیج کر شہاب الدین کی ضمانت منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے ۔ حکومت کو بھیجی رپورٹ میں ڈی ایم اور ایس پی نے شہاب الدین سے سیوان کے لا اینڈ آرڈر کو خطرہ بتایا ۔
ادھر جہاں کچھ سیاسی جماعتیں بھی شہاب الدین کی رہائی کی مخالفت کر رہی ہیں ، تو دوسری طرف سیوان میں مارے گئے صحافی راجدیو رنجن کی اہلیہ نے شہاب الدین کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ اس درمیان سی بی آئی کی ٹیم راجدیو رنجن قتل کیس کی تحقیقات کیلئے سیوان پہنچ رہی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ سینئر وکیل پرشانت بھوشن بھی شہاب الدین کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کریں گے ۔ پرشانت بھوشن یہ عرضی چندہ بابو کی طرف سے دائر کریں گے، جن کے تین بیٹوں کے قتل کا الزام شہاب الدین پر ہے ۔
غور طلب ہے کہ شہاب الدین کو سیوان کی شہ سرخیوں میں رہے تیزاب سانحہ میں دو سگے بھائیوں کے قتل کے چشم دید گواہ راجیو روشن کے قتل کے معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد بھاگلپور جیل سے رہا کر دیا گیا تھا ۔ 16 اگست 2004 کو سیوان کے تاجر چندہ بابو کے بیٹوں گریش، ستیش اور راجیو کا اغوا کیا گیا تھا ۔ گریش اور ستیش کا تیزاب ڈال کر قتل کر دیا گیا تھا جبکہ راجیو ان کے چنگل سے بھاگ نکلنے میں کامیاب رہا تھا ۔ تاہم بعد میں اس کا بھی قتل کردیا گیا تھا۔