میرٹھ ۔ میرٹھ میں بی جے پی لیڈروں پر لڑکی سے چھیڑ چھاڑ اور اس کے منگیتر کو پیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس میں پولیس پر بھی ان کا ساتھ دینے کا الزام ہے۔ متاثرہ فریق کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات میڈیکل تھانہ علاقہ کے پی وی ایس مال کے پاس اپنی منگیتر کو گھر چھوڑنے آئے لڑکے کو بی جے پی کے لیڈروں نے روک لیا اور پوچھ گچھ کرتے ہوئے لڑکی سے چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔ جب لڑکے نے اس کی مخالفت کی تو ملزمان نے لڑکے کی جم کر دھنائی کر دی۔
الزام ہے کہ اپنی جان بچانے کے لئے پولیس چوکی میں گھسے لڑکے کو ملزمان نے پولیس کے سامنے بھی نہیں بخشا۔ دفاع میں آئے نوجوان کے بھائی کو بھی جم کر پیٹا گیا اور رہی سہی کسر تھانے کے ایس او نے پوری کر دی۔ اس نے متاثرین کو لاک اپ میں ڈال دیا اور ملزم اپنے گھر چلے گئے۔ اس بات کا جب لڑکی کو پتہ چلا تو وہ تھانے آ گئی اور خاکی کے آگے واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے گڑگڑاتی رہی لیکن تھانہ انچارج کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی اور متاثرین لاک اپ میں پڑے رہے۔
شاستری نگر کے-بلاک رہائشی لڑکی ایک پرائیویٹ بینک میں کام کرتی ہے۔ لوهيانگر رہائشی ہریش نام کے نوجوان سے لڑکی کی شادی طے ہو چکی ہے۔ بینک میں زیادہ کام کی وجہ سے لڑکی کو بدھ کو دیر ہو گئی۔ شادی سے پہلے لینے کے لئے منگیتر بینک تک پہنچ گیا۔ اکثر وہ لڑکی کو گھر چھوڑنے آتا تھا۔ رات قریب 9.30 بجے کے ارد گرد لڑکی کا منگیتر ہریش اپنے بھائی کے ساتھ لڑکی کو لے کر لڑکی کے گھر کے-بلاک پہنچا۔
الزام ہے کہ ہریش اپنی منگیتر سے بات کر رہا تھا کہ اس دوران دو بائک پر سوار کچھ نوجوان وہاں پہنچ گئے۔ انہوں نے لڑکی پر فحش تبصرہ کیا اور چھیڑنا شروع کر دیا۔ اس سے ہریش کے ساتھ کھڑے ہونے کا سبب پوچھا اور بے حیائی کی۔ ہریش نے لڑکی کو دوبارہ موٹر سائیکل پر بٹھا لیا اور گھر تک چھوڑ دیا۔ اس دوران واپس لوٹتے وقت ملزمان نے ہریش اور اس کے بھائی اونیش کو گھیر کر جم کر پیٹا۔
اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس دونوں فریق کو پی وی ایس چوکی لے آئی۔ جس کے بعد ملزمان نے اپنے کچھ ساتھیوں کو کال کرکے بلا لیا۔ الزام ہے کہ رات تقریبا 10.30 بجے کے ارد گرد درجنوں نوجوانوں نے چوکی پہنچ کر ہنگامہ کر دیا اور پولیس کے سامنے ہی ہریش اور اس کے بھائی کو پیٹا۔ یہاں بھی پولیس نے اپنا رنگ دکھایا۔ بی جے پی لیڈروں کے دباؤ میں پولیس نے متاثرین کو ہی لاک اپ میں بند کر دیا۔
اس دوران اس خبر کو سن کر لڑکی تھانے پہنچ گئی۔ ملزمان کو پولیس نے میڈیکل کے لئے بھیج دیا، جبکہ ہریش کی منگیتر ملزمان پر چھیڑچھاڑ اور مارپیٹ کا الزام لگاتی رہی۔ متاثرہ کی شنوائی کی بجائے ہریش اور اس کے بھائی کو حوالات میں بند کر دیا۔ دونوں فریقوں کی تحریر پر کارروائی کی بات کہہ کر ایس ایچ او دھرمیندر سنگھ نے پلہ جھاڑ لیا۔