متھرا میں داروغہ کی خون آلودلاش ملی
قتل کی اندیشہ، متنازعہ کرشن جنم بھومی عید گاہ کمپائونڈ میں تعینات تھے
متھرا۔ اتر پردیش کے متھرا ضلع میں حفاظت کے لحاظ سے انتہائی حساس شری کرشن کی جائے پیدائش وشاہی عید گاہ کے احاطے کی حفاظت کے لئےتعینات ایک سب انسپیکٹر کی خون سے لت پتھ لاش ملی ہے۔ خدشہ ہے کہ انکاقتل کیا گیا ہے۔ شری کرشن جنم بھومی کے قریب مل پرامحلے میں کرایہ پر ایک کمرے میں اکیلے رہنے والے 58برس کےسب انسپیکٹرنند کشور شرماکی لاش تب ملی جب ان کے پاس ہی ایک اور مکان میں مقیم خفیہ محکمہ کے ایک داروغہ نے ان کے کمرے کی نالی سے خون بہہ کر آتے دیکھا۔
سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ ببلو کمار نے بتایا کہ باغپت ضلع کے قصبہ دوگھٹ میں رہنے والے سب انسپیکٹرشرما دو سال سے شری کرشن جن بھومی کمپائونڈکی حفاظت کےلئےتعینات تھے اور جنم بھومی کے قریب پوترا کنڈ کے پاس محلہ مل پرا میں کرایہ پر اکیلے رہ رہے تھے۔ پندرہ جولائی کو صبح کی شفٹ میں پانچ سے ایک بجے تک ڈیوٹی کرنے کے بعد وہ اپنے کمرے پر چلے گئے تھے۔ اگلے دن وہ ڈیوٹی پر نہیں پہنچے۔ شری کرشن جنم بھومی واقع پولیس کنٹرول روم انچارج نے اس کی وجہ جاننے کی کوشش کی، لیکن ان کا کوئی پتہ نہیں چلا۔
کل ان کے کمرے کے قریب سے گزرتے ہوئے سب انسپیکٹر انل کل شریشٹھ نے جب ان کے کمرے سے خون بہہ کر آتے دیکھا تو انہیں کچھ شک ہوا۔ انہوں نے فوری طور پر پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی۔ اس کے بعد تمام سینئر افسران موقع پر پہنچے اور کمرے کا تالا تڑواکر دیکھا تو دنگ رہ گئے۔ فرش پر خون پھیل پڑا تھا اور داروغہ نندکشور شرما مردہ پڑے تھے۔ ان کا چہرہ خون سے آلودہ تھا اور پیٹھ پر چوٹ کے نشان تھے۔
خدشہ ہے کہ سر پر کسی بھاری چیز سے حملہ کر انکو قتل کیا گیا ہے۔ کمرے کے باہر سے تالا لگا تھا۔ خدشہ ہے کہ قتل کے بعد قاتل نے ہی باہر سے تالا لگایا گے۔ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل کر دی گئی ہے۔ فورنسک ٹیم نے بھی جائے حادثہ سے ثبوت اکٹھے کرنے کے لئے فنگر پرنٹ لئے ہیں اور پوسٹ مارٹم کے بعد ان کی لاش اہل خانہ کو سونپ دیا گیا ہے۔