اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں واقع حضرت گنج چوراہے کا نام تبدیل کر کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے نام پر’ اٹل چوک‘ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے حضرت گنج بادشاہ امجد علی شاہ کے نام پر بسا ہوا ہے اور انکی قبر بھی اسی جگہ کے امام باڑے ابطین آباد میں ہے۔ امجد علی شاہ آخری تاجدار اودھ واجد علی شاہ کے والد تھے۔
لکھنؤ کے بیچوں بیچ واقع حضرت گنج چوک کو اٹل چوک نام دینے کا یہ اقدام سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی موت کے بعد ان کی لکھنؤ سے بے پناہ وابستگی اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
لکھنؤ کی میئر کا کہنا ہے کہ ’ شہر کے کاؤنسلروں نے متعدد بار شہر کی سڑکوں اور چوراہوں کو ان کے نام سے منسوب کرنے کی درخواستیں دی تھیں اور ہم چاہتے تھے کہ کچھ اچھا اور اہم واجپائی صاحب کے نام کریں۔لہذا یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لکھنؤ کے سب سے زیادہ اہم اور سب سے بڑے چوراہے کو ان کے نام سے منسوب کر دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ پانچ دفعہ لکھنؤ سے پارلیمانی انتخاب جیتنے والے واجپائی کا مجسمہ بھی چوراہے پر نصب کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ ان کی51 نظمیں،تقریریں اور دیگر یادگار مجسمہ کے ساتھ لگائی جائیں گی۔
اس سے قبل چھتیس گڑھ کی ریاستی حکومت نے ریاست کی نئی راجدھانی نیا رائے پور کا نام بدل کرچھتیس گڑھ کو اسٹیٹ کا درجہ دینے والے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی یادوں کو قائم رکھنے کے لئے ان کے نام پر اٹل نگر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔