نئی دہلی۔ گایکواڑ معاملے پر پارلیمنٹ میں این ڈی اے کے دو وزیروں میں زبردست تکرار۔ لوک سبھا میں شیوسینا ارکان نے آج اس وقت شہری ہوا بازی کے وزیر اشوک گجپتی راجو کو ان کی نشست پر ہی گھیر لیا جب انہوں نے ایئر انڈیا-گایکواڑ تنازعہ کیس میں کہا کہ ہوائی مسافروں کی سیکورٹی سے قطعی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ شیوسینا ارکان اس پر اس قدر ناراض ہو گئے کہ مرکزی وزراء اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کو مسٹر راجو کے لئے ڈھال بننا پڑا۔
شیوسینا کے رویندر گایکواڑ نے گزشتہ دنوں ایئر انڈیا کے ملازمین کے ساتھ ہوئے تنازعہ کے بعد ان کے ہوائی جہاز سفر پر روک لگائے جانے کا مسئلہ ایوان میں وقفہ صفر میں اٹھایا اور کہا کہ اس تنازعہ میں ایئر انڈیا نے ہی نہیں، بلکہ دیگر ہواباز کمپنیوں نے بھی انہیں طیارے پر سفر سے منع کر دیا ہے، جو نہ صرف مسافر بلکہ ایک رہنما کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مسٹر گایکواڑ نے اس پورے معاملے کی تحقیقات کرائے بغیر ان کے ہوائی جہاز پر سفر پر روک لگانے کو سراسر ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایئر انڈیا کے حکام نے ان کے ساتھ زیادتی کی اور ایسے الفاظ کا استعمال کیا جس سے پارلیمنٹ کے وقار کو بھی ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے حکومت سے یہ پابندی ہٹانے اور ان کے خلاف درج ایف آئی آر کی کچھ شقوں کو بھی ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
مرکزی وزیر اور شیوسینا کے رکن اننت گیتے نے بھی مسٹر گایکواڑ پر پابندی لگائے جانے کے معاملے پر ناراضگی ظاہر کی۔ مسٹر راجو نے اس پر کہا کہ طیارے میں سفر کرتے وقت ہر کوئی مسافر ہوتا ہے اور مسافروں کی حفاظت بہت سخت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “جہاز ایک مشین ہے، جو مسافروں کو لے کر اڑتا ہے لہذا سیکورٹی سے قطعی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔”ان کے اس جواب سے شیوسینا کے اراکین بھڑک گئے اور وہ چیئرکے پاس پہنچ گئے۔
مسٹر گیتے ہوابازی کے وزیر کی نشست کے پاس پہنچ گئے اور زور زور سے بولنے لگے۔ انہیں یہ کہتے سنا گیا، “آپ کو (پابندیوں کی) آرڈر واپس لینا ہو گا۔”اس دوران شیوسینا کے تمام ارکان نے مسٹر راجو کی سیٹ کے پاس پہنچ کر انہیں گھیر لیا اور ہنگامہ کرنے لگے۔ صورت حال کی سنگینی کا جائزہ لینے کے بعد وزیر پارلیمانی امور اننت کمار، وزیر مملکت ایس ایس اهلواليا، ٹیکسٹائیل کی وزیر اسمرتی ایرانی اور مسٹر جینت سنہا سمیت کئی وزیر اور بی جے پی کے ارکان نے مسٹر راجو کو اپنے دائرے میں لے لیا۔
ہنگامے کے دوران ہی صدر نے ایوان کی کارروائی 12 بجکر 45 منٹ تک ملتوی کر دی۔ اس کے باوجود شیوسینا رکن شور شرابہ میں شامل رہے۔ اس دوران مسز ایرانی نے مسٹر گیتے کو وہاں سے سمجھا-بجھا کر ہٹا دیا۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، مسٹر گیتے کو ایوان سے باہر لے گئے۔