امریکی محکمۂ دفاع نے امریکہ کے ایک فضائی حملے میں شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ایک سینیئر رہنما وائل عادل حسن سلمان الفياض کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
فیاض کو ’ڈاکٹر وائل‘ بھی کہا جاتا تھا۔ وہ دولتِ اسلامیہ کے وزیرِ اطلاعات تھے اور قتل کی ویڈیوز بنانے کے شعبے کے سربراہ تھے۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ یہ حملہ رقہ کے قریب سات ستمبر کو کیا گیا تھا۔
فیاض دولتِ اسلامیہ کے جنگی حکمتِ عملی کے ماہر ابو محمد العدنانی کے قریبی ساتھی تھے، جو گذشتہ ماہ ایک اورفضائی حملے میں مارے گئے تھے۔
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹر کک نے ایک بیان میں کہا کہ ’دولتِ اسلامیہ کے سینیئر رہنماؤں کی ہلاکت سے اس کی علاقوں پر قبضہ کرنے، منصوبہ بندی، مالیات اور علاقے کے اندر اور باہر حملے کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
گذشتہ ماہ امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے العدنانی کے سر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام مقرر تھا
’ہم دولتِ اسلامیہ کو حتمی شکست دینے کی مہم میں تیزی لانے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔‘
کک نے کہا کہ فیاض دولتِ اسلامیہ کی شوریٰ کونسل کے رکن تھے۔
اس سے قبل اس ہفتے کے شروع میں پینٹاگون نے کہا تھا کہ دولتِ اسلامیہ کے مرکزی پروپیگنڈا رہنما ابو محمد العدنانی گذشتہ ماہ شمالی شام میں ایک حملے کے دوران مارے گئے تھے۔
وہ دولتِ اسلامیہ کے اہم ترین رہنماؤں میں سے ایک تھے اور ان کے سر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام مقرر تھا۔