بنگلورو : کرناٹک کے ادیبوں میں ایوارڈ کے اعلان کے سال بھر بعد بھی نہ ملنے سے ناراضگی ہے۔ ایک سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے ، لیکن سالانہ اردو ایوارڈس کی تقسیم ابھی تک عمل میں نہیں آئی ہے،
جس کی وجہ سے اردو داں طبقہ میں کافی ناراضگی نظر آرہی ہے۔ خیال رہے کہ کرناٹک اردو اکیڈمی کے تحت سالانہ ایوارڈس کا اعلان ایک سال قبل کیا جاچکا ہے ، لیکن اب تک ایوارڈوں کی تقسیم نہیں ہوئی ہے۔
سابق چیئرپرسن مرحومہ فوزیہ چودھری نے سال2014 اور2015 کے ایوارڈ یافتگان کی فہرست جاری کی تھی۔ ان میں معروف شاعر خلیل مامون، ادب اطفال کی مشہورشخصیت حافظ امجد حسین کرناٹکی اور دیگر شامل ہیں۔ لیکن ایک سال گزرجانے کے باوجود ایوارڈ یافتگان کوان کے ایوارڈ نہیں ملے ہیں۔ اردوادیبوں اورتنظیموں کا کہناہے کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت رہنے کے باوجود اردو کے مطالبات کونظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومت میں موجود مسلم وزرا بھی خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں ۔
اس سلسلہ میں کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیرمین عزیزاللہ بیگ نےایک بارپھریقین دہانی کرائی کہ اسی ماہ میں اکیڈمی سالانہ انعامات کا جلسہ منعقد کرے گی۔علاوہ ازیں بنگلورو میں اردو بھون کی تعمیر، اردوٹیچروں کی بھرتی، اردو لیکچررس کی تقرری ایسے کئی مطالبات حکومت کے سامنے پیش کیےگئےہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے ریاستی بجٹ میں اردو کے مطالبات پرحکومت کہاں تک غور کرتی ہے۔