نئی دہلی۔ کانپور ٹرین حادثہ آئی ایس آئی کی سازش سے ہوا۔ یہ انکشاف گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ میں ہوا۔ کانپور میں ہوئی ریل حادثہ محض ایک حادثہ تھی یا کسی کی منصوبہ بند سازش؟ ریلوے کی جانچ رپورٹ کچھ بھی کہے لیکن بہار میں پولیس نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن کے تار کانپور جیسی ہی واقعہ رکسول-دربھنگہ ریلوے لائن پر انجام دینے کی کوشش سے جڑے ہوئے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ کانپور کے واقعہ میں بھی مذکورہ ملزمان کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ اندور-پٹنہ ایکسپریس کا 20 نومبر کو کانپور کے پکھراياں ریلوے اسٹیشن کے قریب حادثہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں قریب 150 لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پورے ریکیٹ کے پیچھے دبئی میں بیٹھے ایک شخص ہے جو بھارت میں تباہی کے لئے نیپال کے اپنے لوگوں کا استعمال کر رہا ہے۔ اس کا نام شمس ہدا بتایا جاتا ہے جو پاکستان کی بدنام انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی سے منسلک ہے۔ وہیں مشتبہ افراد کی گرفتار سے مل رہے ان پٹ کے بعد یوپی اے ٹی ایس نے اپنی ٹیم بہار کے لئے روانہ کی ہے۔ بہت بڑے انکشافات کا امکان ہے۔
دراصل ایک اکتوبر کو رکسول دربھنگہ ریلوے لائن پر ایک بم برآمد ہوا۔ پولیس نے بم ڈفیوز کر دیا۔ اس کے بعد کانپور میں 20 نومبر کو ریل حادثہ ہوا۔ لیکن حقیقی کہانی 25 دسمبر سے شروع ہوتی ہے جب مشرقی چمپارن کے اداپور علاقے سے چچا اور بھتیجا کے غائب ہونے کی اطلاع پولیس کو ملتی ہے۔ پولیس ابھی ان پر سمجھنے کر ہی رہی تھی کہ ان کی لاش 28 دسمبر کو اسی علاقے میں برآمد ہو جاتا ہے۔ پولیس نے قتل کے معاملے میں تین ملزمان کو گرفتار کیا جن کے نام ہیں موتی پاسوان، اوما شنکر پٹیل اور مکیش یادو۔
ان تینوں سے پولیس جب سختی سے پوچھ گچھ کرتی ہے تب اس کہانی میں نیا موڑ آتا ہے۔ دراصل ان کے چچا-بھتیجا نے ہی گھوڈاسہن میں ٹرین اڑانے کی سپاری لی تھی۔ سپاری دینے والے کا نام ہے برج کشور گری جو نیپال کا باشندہ ہے۔ نیپال میں بھی برجکشور کے ساتھ دو دیگر ملزم گرفتار کئے گئے ہیں جن کے نام ہیں مجاہر انصاری اور شبھوگري۔
مشرقی چمپارن کے ایس پی جتندر رانا نے بتایا کہ چچا-بھتیجا قتل اس لیے کی گئی کیونکہ وہ اپنے مشن میں فیل ہو گئے تھے۔ ٹرین کے گزرنے کے دوران وہ ٹریک پر بلاسٹ نہیں کر پائے۔ اس سازش میں کل 10 ملزم ہیں جن میں دو کا قتل ہو چکی ہے اور 6 کو گرفتار کر لیا گیا ہے تین کو بہار میں اور تین کو نیپال میں۔ دو ملزم اب بھی فرار ہیں۔ ذرائع کے مطابق موتی پاسوان نے ہی کبولا ہے کہ کانپور ریل حادثہ کرانے کی سازش بھی رچی گئی تھی۔ اس سے منسلک کچھ مجرموں کو تحفظ ایجنسیوں نے پکڑا بھی ہے جن کا جلد انکشاف بھی ہو سکتا ہے۔
ریلوے کے وزیر مملکت منوج سنہا نے کہا کہ موتيہاري سے ہم نے کملیش پاسوان کو گرفتار کیا ہے۔ اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے گروہ نے موتیہاری کے پاس ریلوے ٹریک پر توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس نے یہ بھی مانا ہے کہ اس گینگ کا پکھرايا ٹرین حادثے میں ہاتھ تھا۔ آئی بی، انٹیلی جنس ایجنسی، پولیس اور آر پی ایف پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔