بلکہ علیحدگی پسند قائدین و کارکن کو تھانہ یا خانہ نظربند کرنے کے علاوہ وادی میں شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات بھی معطل کرادیں۔ سری نگر میں پابندیوں کی وجہ سے مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی نماز جمعہ کا اجتماع منعقد نہ ہوسکا۔ تاہم وادی کی بیشتر دیگر مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات معمول کے مطابق منعقد ہوئے ۔
درجنوں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں محمد افضل گورو اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی محمد مقبول بٹ کی باقیات کی واپسی کے لئے مزاحمتی قیادت کی طرف سے مرتب کردہ قرارداد پیش کرکے عوام سے تائید کرائی گئی۔