اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ دوسرے ملکوں کے امور میں مداخلت اور انتہا پسندی سے نہ صرف عالمی امن و ترقی کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں بلکہ ان سے ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں کا اتحاد بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پرتشدد انتہاپسندی، دہشت گردی اور اس کے ہولناک نتائج، بڑھتی ہوئی جنگ و خونریزی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی مسائل اور بحران، انتہائی سنگین خطرات ہیں کہ جن پر ناوابستہ تحریک کو بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ناوابستہ تحریک کا اجلاس درپیش چیلنجوں کا جائزہ لینے کے سلسلے میں اس کے ارکان کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔ اسی بنا پر اس اجلاس کا بہت اچھا نام، یعنی امن، حاکمیت اور ترقی کے لیے یکجہتی، منتخب کیا گیا ہے۔ یہ ایسا موضوع ہے کہ جس کے لیے انیس سو پچاس کی دہائی میں ناوابستہ تحریک تشکیل دی گئی تھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے دو ہزار بارہ میں تہران میں ناوابستہ تحریک کے سولہویں سربراہی اجلاس کے موقع پر اس تنظیم کی صدارت سنبھالی تھی اور اب اس کی صدارت ونزیلا کے صدرنکولس مادورو کو سونپی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔