پرل ہاربر۔ جاپان کے وزیراعظم شنز آبے نے امریکی بحری اڈے پرل ہاربر پر 75 برس قبل جاپان کی جانب سے کیے جانے والے حملے میں ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کے اہلِ خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ‘ جاپان کے لوگوں نے اس کا عزم کیا ہے کہ جنگ کے ہولناکی کو دہرانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔’
بحری اڈے کے دورے کے موقع پر جاپانی وزیراعظم کے ہمراہ امریکی صدر براک اوباما موجود تھے۔ پہلی جنگِ عظیم کے دوران جاپان نے اس اڈے پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2300 امریکی سپاہی ہلاک ہو گئے تھے۔
مسٹر ابے نے نیول بیس پر حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے اس اقدام پر معافی تو نہیں مانگی تاہم کہا کہ اس کا شکار ہونے والے امریکیوں سے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ جاپانی وزیراعظم شنزو آبے نے اس موقع پر امریکہ کی جانب سے جاپان کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوششوں کو بھی سراہا۔
یاد رہے کہ جاپان کی جانب سے امریکی اڈے پر حملے کے بعد اگست 1945 میں امریکہ نے جاپان پر دو ایٹم بم گرا دیے تھے۔ جاپانی وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان اتحاد کو ‘امید کا اتحاد’ قرار دیا۔ اس موقع پر امریکی صدر نے بھی ہلاک شدگان کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ انھوں نے مسٹر آبے کا خیرمقدم دوستی کے جذبے کے ساتھ کیا ہے۔
اس دورے سے قبل امریکی صدر براک اوباما نے ہیروشیما کا دورہ کیا تھا۔ وہ امریکہ کے پہلے صدر تھے جنھوں نے جاپان کا دورہ کیا جہاں امریکہ کی جانب سے دوسری جنگِ عظیم میں گرائے جانے والے بم کے نتیجے میں ڈیڑھ لاکھ افرد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سے قبل جاپان کے وزیراعظم شنگرو یوشیدا نے سنہ 1951 میں پرل ہاربر کا دورہ کیا تھا۔