نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمدجامعہ کے ہمہ جہت اور وسیع مفادات کے پیش نظر دھرنے پر بیٹھے طلبا سے آج شام اپیل کی کہ وہ دھرنا ختم کریں اور ساتھ ہی انہیں اس بات کا یقین دہانے کرائی کہ یونیورسٹی ہر حال میں ان کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ بہ حیثیت گارجین ، استاد اور شیخ الجامعہ کے انہوں نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ کوئی’ پولیس ریڈ ‘نہیں ہوئی ہے اور پولیس دار الاقامہ میں کبھی داخل نہیں ہوئی یہ محض یوم آزادی کے موقع پر ہونے والی معمول کی چیکنگ تھی۔ایسا غلط طور پر پیش کیا جارہا ہے کہ پولیس دارالاقامہ میں داخل ہوئی ہے۔
انہوں نے کیمپس میں پولس کے داخل ہونے کے خلاف مظاہر ہ کرنے والے طلبا سے امن و سکون برقرار رکھنے اور گمراہ عناصر کے چکّر میں پھنس کر اپنا مستقبل برباد نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ طلبا کے مطالبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پرووسٹ نے ساؤتھ دہلی ڈی سی پی کوایک مکتوب بھیجا ہے کہ غلطی کے مرتکب پولس عملہ کے خلاف کاروائی کے جائے۔واضح رہے قبل ازیں ڈین آف اسٹوڈینٹس ویلفیئر نے بھی ۱۴ اگست کو طلبا سے پُر سکون رہنے اور یونیورسٹی کی شبیہ کو محفوظ رکھنے کی اپیل کی تھی۔شیخ الجامعہ نے کہاکہ وہ اساتذہ اور طلبا پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کے حق میں ہیں جو اس معاملے کو دہلی پولس کے سامنے رکھے گی۔
ڈاکٹرصائمہ سعیداعزازی نائب میڈیا کوآرڈینیٹر کے جاری کردہ ریلیز کے مطابق طلبا کے احتجاج پر خفگی و ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے شیخ الجامعہ نے کہا کہ یونیورسٹی کا ماحول خراب نہیں ہونا چاہیے اور طلبا جامعہ کو سیاسی اکھاڑا بنانے سے گریز کریں‘انہوں نے مزید کہاکہ وہ مفاد پرست لوگوں سے ہوشیار رہیں اور ایسے لوگوں کے بہکاوے میں نہ آئیں جو ان کے مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتے۔
پروفیسر طلعت احمد نے طلبا سے کہا کہ جامعہ کے طلبا کے سلسلے میں ذرہ برابر کے شکوک و شبہات بھی بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں اور یونیورسٹی انتظامیہ اس طرف اشارہ کرنے والی ساری مذموم کوششوں کی سخت مذمت کرتی ہے۔انھوں نے طلبا کو یاد دلایا کہ ان کا جامعہ میں داخلہ ان کی اعلی علمی صلاحیت کا بّین ثبوت ہے اور اس بات کا بھی گواہ ہے کہ وہ اچھے طلبا رہے ہیں۔لہذا اس موقع پر طلبا کو حددرجہ حزم و احتیاط سے کام لیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کا کیرئیر متاثر نہ ہو۔ انھوں نے طلبہ کو یقین دلایا کہ ان کے علمی کاموں اور ترقی کی راہ میں کوئی بھی رخنہ نہیں پڑے گااور اگر ضرورت محسوس ہو تو وہ ان سے مذاکرات کے لیے اپنے نمائندے بھیج سکتے ہیں اور یہ کہ جامعہ کے تمام طلبا کے لیے ان کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔