اگر لوگوں سے ان کی پسندیدہ غذا کے بارے میں سوال کیا جائے تو اس بات کا امکان بہت زیادہ ہے کہ ان کے مرغوب پکوان میں ایک جز مشترک ہوگا اور وہ ہے چکن، کیونکہ یہ سفید گوشت دنیا میں سب سے زیادہ کھایا جاتا ہے۔
اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اسے پکانا بہت آسان ہوتا ہے جبکہ پکوانوں کا تنوع اتنا زیادہ ہے کہ بس۔
اسی طرح پروٹین سے بھرپور ہونے کے ساتھ بہت کم چربی اسے سرخ گوشت کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش انتخاب بنادیتی ہے۔
اگرچہ چکن کو کھانا صحت کے لیے کافی فائدہ مند ہے مگر اسے بہت زیادہ کھانا ضرور نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
بہت زیادہ پروٹین جسم کا حصہ بننا
مایو کلینک کی ایک تحقیق کے مطابق غذائی کیلوریز کا دس سے 35 فیصد حصہ پروٹین سے بھرپور ہونا چاہئے، مگر اکثر افراد ضرورت سے زیادہ پروٹین غذا کا حصہ بنالیتے ہیں جو کہ اچھا ثابت نہیں ہوتا۔ اگر غذا میں پروٹین بہت زیادہ ہو تو جسم اسے چربی کی طرح ذخیرہ کرنے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی وزن میں اضافہ جبکہ خون میں چربی بڑھنے لگتی ہے۔
پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے چکن، دودھ، سرخ گوشت اور انڈے وغیرہ کولیسٹرول اور سچورٹیڈ فیٹ سے بھی بھرپور ہوتی ہیں۔ غذائی کولیسٹرول اور خون کی شریانوں کے امراض کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے جو کہ دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ بہت زیادہ چکن کھانا غذائی کولیسٹرول کی سطح بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں امراض قلب کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
حیوانی پروٹین کا زیادہ استعمال صحت مند جسمانی وزن برقرار رکھنا بہت مشکل بنا دیتا ہے۔ چکن کا بہت زیادہ استعمال میٹابولزم کو سست کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسمانی وزن میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔
چکن کو پکانے کے لیے ہمیشہ زیادہ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے، اگر وہ تھوڑا سا بھی کچا رہ جائے تو فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اسی طرح کچے چکن کو دیگر غذاﺅں سے الگ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ نقصان سے بچا جاسکے۔ چکن کو ہاتھ لگانے پر ہاتھوں کو لازمی دھونا چاہئے۔
اگرچہ چکن صحت کے لیے فائدہ مند ہے مگر اسے پکانے کا طریقہ اس کے غذائی فوائد پر فائدہ مند ہوتا ہے۔ اگر چکن کو تیل یا گھی میں پکایا جاتا ہے یا بہت زیادہ مصالحے لگائے جاتے ہیں تو اتنا صحت بخش نہیں رہتا جتنا خیال کیا جاتا ہے۔