حجاب پر چل رہی تھی بحث، مذہبی قانون پرتنازعہ شروع ہوا
قاہرہ. ایک لائیو ٹی وی شو میں ایک وکیل اور آسٹریلیا کے ایک امام کے درمیان مارپیٹ ہو گئی. دونوں کے درمیان ایک شریعت قانون کو لے کر تنازعہ شروع ہوا. اسی دوران وکیل نے مفتی کی جوتے سے پٹائی کر دی. اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوا ہے.
شو میں مسلم خواتین کی طرف سے حجاب پہننے کے موضوع پر بات چیت ہو رہی تھی. سڈنی کے امام مصطفی راشد نے اسے مذہبی فرض کے بجائے روایت بتایا. اجپٹ کے وکیل نبی امام واهش نے امام کی دلیل سے اختلاف کیا. جلد ہی دونوں کے درمیان یہ مسئلہ بہت بڑھ گیا. اسی دوران وکیل نے اپنا جوتا اتارا اور امام کی پٹائی شروع کر دی.
پروڈکشن ٹیم نے کیا بیچ بچاؤ
یہ دیکھ پروڈکشن ٹیم کے لوگوں نے دونوں میں بیچ بچائو کیا. واقعہ کے بعد امام راشد نے وہاں رکنا ٹھیک نہیں سمجھا اور اسٹوڈیو سے چلے گئے. بعد میں وکیل نبی نے اپنی فیس بک پوسٹ میں امام راشد پر 2011 میں عیسائیوں کے تبدیلی مذہب کا الزام لگایا. بعد میں شو کے میزبان محمد امام گھاتی نے سامعین سے اس کے لئے معافی مانگی. گھاتی نے کہا “میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ لائو شو کے دوران ایسا کچھ ہو سکتا ہے.” شو کے مہمانون کے درمیان ہوئی مارپیٹ میں پروڈکشن ٹیم کے ایک ممبر زخمی ہو گیا.