لکھنو : سوشل میڈیا پر وزیر اعظم مودی کا قابل اعتراض کارٹون پوسٹ کئے جانے سے جمعرات کو ہنگامہ مچ گیا۔ٹوئٹر پر یہ متنازع کارٹون پوسٹ ہوتے ہی کمنٹس کا سیلاب آ گیا ، جس کے بعد لکھنؤ میں مشتعل بی جے نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کارٹون سے ہم وطنوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اس درمیان بی جے پی ترجمان آئی پی سنگھ نے وبھوتی كھنڈ تھانے میں ملک سے بغاوت، آئی ٹی ایکٹ، لوک نمائندگی ایکٹ سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
سنگھ نے بتایا کہ کارٹون متیش پٹیل نام کے شخص نے پوسٹ کیا ہے اور وہ عام آدمی پارٹی کا لیڈر ہے۔اس سلسلہ آئی پی سنگھ نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ پی ایم پر قابل اعتراض کارٹون ٹوئٹر پر عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے ڈالا ہے ، جو شرمناک ہے، اس لئے ہم نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
کیجریوال ٹیم کو یہ بھی سوچنا چاہئے کہ سوشل میڈیا پر خواتین اور بیٹیاں بھی ہیں۔ اس کا دھیان رکھنا ہوگا کیجریوال صاحب۔ ساتھ ہی وزیر اعظم صرف بی جے پی کے نہیں ہیں، اس سے عام آدمی پارٹی کی ذہنیت جھلکتی ہے۔
دوسری طرف سی او گومتی نگر کے مطابق کارٹون میں وزیر اعظم کو انتہائی قابل اعتراض طور پر دکھایا گیا ہے۔ سائبر سیل سمیت پولیس جانچ کر رہی ہے کہ یہ کارٹون کس نے اور کہاں سے پوسٹ کیا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ ملزم عام آدمی پارٹی سے وابستہ ہے یا نہیں، اس بارے میں چھان بین کی جا رہی ہے۔