ریسي : کشمیر میں گئو رکشکوں کا مویشیوں کو لے جارہے بنجارہ کنبہ کے پانچ افراد پر حملہ کیا ہے۔ کشمیر کے ریسي ضلع میں گئو رکشکوں کی طرف سے کئے گئے حملے میں پانچ افراد سمیت ایک نو سالہ بچی بھی زخمی ہو گئی ہے۔
یہ واردات اس وقت پیش آئی جب ایک بنجارہ خاندان اپنے مویشیوں کو لے کر تلواڑا علاقہ سے جا رہا تھا۔ اسی دوران گئو رکشکوں کے ایک گروپ نے انہیں روکا اور پٹائی کرنی شروع کردی۔متاثرین کا کہنا ہے کہ حملہ آور ان کی بکری، بھیڑ اور گائے سب لے گئے۔ زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور پانچ حملہ آوروں کی شناخت بھی کر لی گئی ہے۔ لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔ زخمیوں میں 9 سال کی بچی سمی بھی شامل ہے ، جسے متعدد فریکچر آئے ہیں۔ جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ ایس پی وید نے بتایا کہ ‘ہم نے ایف آئی آر درج کر لی ہے، ہم نے اودھم پور رینج کے ڈی آئی جی سے بات کی ہے، ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ یہ عجیب حادثہ وہ کبھی نہیں بھولیں گے۔ متاثرہ نسیم بیگم کے مطابق ‘انہوں نے ہمیں وحشیانہ طریقہ سے مارا پیٹا ، ہم جیسے تیسے کرکے وہاں سے بھاگ پائے ، ہمارا ایک دس سال کا بچہ لاپتہ ہے، پتہ نہیں وہ زندہ ہے یا مر گیا، انہوں نے ہمارے سن رسیدہ لوگوں کو بھی مارا پیٹا، وہ لوگ ہمیں مار کر ندی میں ہماری لاشوں کو پھینکنا چاہتے تھے۔
بھیڑ اور بکری کے علاوہ خاندان کے پاس 16 گائے تھیں۔ بیگم کے مطابق ‘ان لوگوں نے کتوں کو بھی نہیں چھوڑا، انہیں بھی لے گئے۔ خیال رہے کہ کشمیر میں متعدد بنجارے خاندان ہیں ، جو ہر سال مویشیوں کے ساتھ جموں کے ہمالی پہاڑوں والے علاقے سے کشمیر کے میدانی علاقے کے درمیان سفر کرتے ہیں۔