شرینگر۔ وادی کشمیر میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات کو ہونے والی تازہ برف باری سے روز مرہ کے معمولات بری طرح متاثر جبکہ درختوں کے جڑوں سے اکھڑ جانے کے واقعات پیش آنے سے بیشتر علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ وادی بھر میں بارشوں اور برف باری کا سلسلہ ہفتہ کی شام کو شروع ہوکر اتوار کی صبح تک جاری رہا۔ تاہم وادی کے کچھ علاقوں میں اتوار کو دن کے وقت بھی کبھی بارش تو کبھی برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری رہا۔
تازہ برف باری اور بارشوں کے نتیجے میں تین سو کلو میٹر طویل سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر مٹی کے تودے گرآئے ہیں جس کے نتیجے میں وادی کو زمینی راستے سے بیرون دنیا سے جوڑنے والی اس واحد ہمہ موسمی شاہراہ کو ایک بار پھر گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا۔
بارش اور برف باری کے ایک ساتھ گرنے کے باعث وادی کے متعدد علاقوں میں درختوں کے جڑوں سے اکھڑنے کے واقعات پیش آئے ہیں جن کے نتیجے میں ایسے علاقوں میں بجلی کی سپلائی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ موسم گرما کے دارالحکومت سری نگر کے دو مختلف مقامات پر دو چنار درختوں کے جڑوں سے اکھڑنے کے نتیجے میں بجلی کی ترسیلی لائنوں کو نقصان جبکہ گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوگئی ہے۔
جواہر نگر علاقہ میں چنار کے ایک درخت کے جڑوں سے اکھڑجانے سے نہ صرف بجلی کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا بلکہ اس کے نتیجے میں مصروف ترین جواہر نگر روڑ بھی بلاک ہوگیا۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے جواہر نگر علاقہ کا دورہ کیا، نے کئی افراد کو چنار کے اس درخت کی شاخیں کاٹنے اور محکمہ بجلی کے اہلکاروں کو بجلی کے کھمبوں اور تاروں کو درست کرنے میں مصروف دیکھا۔ چنار کے درخت کے جڑوں سے اکھڑنے کا دوسرا واقعہ مولانا آزاد روڑ پر گالف کورس کے نزدیک پیش آیا ہے۔