کراچی : صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی گھرانے کے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ خبر کے مطابق مجلس عزا پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو عباسی شہید اور قریب واقع نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ ناظم آباد نمبر 4 پر واقع تھانے کی پچھلی گلی میں واقع گلی میں پیش آیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار دہشت گرد مجلس کے ٹینٹ میں داخل ہوئے اور اطمینان کے ساتھ اندھا دھند فائرنگ کر نے کے بعد فرار ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے پانچوں افراد کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے جن میں تین بھائی بھی شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے حملے کیلئے نائن ایم ایم کا استعمال کیا اور جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے خول ملے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق مجلس کی سیکیورٹی کے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے جبکہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ مجلس کے انعقاد کے حوالے سے پولیس کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ جائے وقوعہ پر مشتعل افراد پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر کے فائرنگ کے واقعے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام نے رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ ساتھ اور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہ رواں ماہ کے دوران کسی مجلس کو نشانہ بنائے جانے کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل 18 اکتوبر کو لیاقت آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں مجلس پر دستی بم حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ جاں بحق اور آٹھ افراد زخمی ہو گئے تھے۔ واضح رواں سال جولائی میں کراچی میں فائرنگ کے نتیجے میں امام مسجد جاں بحق ہوئے تھے۔