پیرس۔ فرانس صدارتی الیکشن کے پہلے راؤنڈ میں امینیول اور لا پین کی جیت ہوئی۔ فرانس الیکشن کے ابتدائی اندازے کے مطابق امینیول میکخواں اور انتہائی دائں بازو کی ماری لا پین نے فرانسیسی صدارتی انتخابات کے پہلے راؤنڈ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ فرانسیسی ٹی وی کے مطابق امینیول میکخواںنے 23.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ماری لا پین 21.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ابتدائی اندازوں میں کہا گیا ہے کہ کنزرویٹیو فرانسوا فیوں اور انتہائی دائیں بازو کے ژاں لوک میلوں شوں نے سخت مقابلہ کیا۔ پہلے راؤنڈ میں کامیابی کے بعد امینیول میکخواں اور انتہائی دائں بازو کی ماری لا پین سات مئی کو مدمقابل ہوں گے۔ اگر کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں حاصل کرسکا تو یہ انتخاب دوسرے مرحلے میں جاتے ہیں جس میں پہلے راؤنڈ میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے۔
ابتدائی اندازے کے مطابق ان انتخابات میں ووٹوں کی شرح 2012 کے انتخابات جتنی ہی رہی ہے۔ اِن انتخابات کو یورپ کے مستقبل کے لیے بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے جس میں چار امیدواروں صدرات کے عہدے کے انتہائی قریب تصور کیا جا رہا تھا۔ ان تمام امیدواروں نے ملک میں انتخابی مہم کے دوران کئی مباحثے کیے اور سب کے سب نے یورپ، امیگریشن، معیشت اور فرانسیسی شناخت کے حوالے سے مختلف نظریات اور تصورات پیش کیے۔
انتخابی مہم کے دوران بھی نیشنل سکیورٹی گفتگو کا مرکزی نکتہ رہی ہے، تاہم امیدواروں پر حالیہ حملوں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ امینیول میکخواں موجودہ صدر فرانسوا اولاندے کی حلومت میں وزیر برائے معیشت رہ چکے ہیں۔ وہ کبھی بھی ممبر اسمبلی نہیں رہے اور وہ کافی کم تجربہ کار ہیں۔ تاہم کم تجربہ ہونے کے باوجود اندازوں کے مطابق وہ دوسرے راؤنڈ میں لا پین کو شکست دینے کے لیے فیورٹ ہیں۔