نئی دہلی:حکومت نے ملک میں روزگار بڑھانے اور زیادہ سے زیادہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے آج نئی ایف ڈی آئی پالیسی -2016 کا اعلان کیا۔ جس میں ایف ڈی آئی ضوابط میں نرمی کرتے ہوئے کھانے کی مصنوعات، نشریات اور فضائی سروس میں سوفیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے ۔
اس کے علاوہ فارما، سکیورٹی ایجنسی، دفاع اور برانڈ خوردہ کاروبار میں ایف ڈی آئی کے قوانین میں بھی بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں منعقدہ کابینہ میٹنگ میں ان تبدیلیوں کو منظوری دی گئی۔
گزشتہ جون میں ان تبدیلیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ حکومت نے 10 ماہ میں دوسری بار ایف ڈی آئی پالیسی میں نرمی کی ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھائی ہے ۔ اس سے پہلے گزشتہ سال نومبر میں بھی ایف ڈی آئی پالیسی میں بڑی تبدیلی کی گئي تھی۔ سلامتی کے شعبہ میں اب تک آٹومیٹک روٹ سے 49 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت تھی جبکہ اس سے زیادہ سرمایہ کاری حکومت کی منظوری کے ساتھ اسی حالت میں کی جاسکتی تھی جب اس سے ملک کو جدید ٹیکنالوجی تک رسائی ملے ۔ اب جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کی شرط ہٹا دی گئی ہے ۔ اس سے اس شعبے میں بھی سرکاری منظوری کے بغیر سو فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت مل گئی ہے ۔ اس کے علاوہ دفاعی شعبہ کے تحت چھوٹے ہتھیاروں اور گولہ بارود بنانے کے پروجیکٹ بھی ایف ڈی آئی کے لئے کھول دیئے گئے ہیں۔
نشریات کے شعبے میں ٹیلی پورٹس، ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ)، کیبل نیٹ ورک سروس، موبائل ٹی وی، ہیڈیڈ-ان-دی اسکائی براڈ کاسٹنگ سروس (ایچ آئی ٹی ایس) میں غیر آٹو میٹک روٹ سے سوفیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ملک میں بننے یا تیار ہونے والی کھانے کی اشیاء کے کاروبار میں (ای- کامرس سمیت) سرکاری منظوری کے راستے سے سوفیصد سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے ۔فارمیسی کے شعبے میں فی الحال گرینفیلڈ منصوبوں میں آٹومیٹک روٹ سے اور براؤن فیلڈ منصوبوں میں سرکاری منظوری سے سوفیصد سرمایہ کاری کی اجازت ہے ۔
اب براؤن فیلڈ منصوبوں میں 74 فیصد تک ایف ڈی آئی آٹو میٹک روٹ سے کی جاسکے گی جبکہ اس سے زیادہ سرمایہ کاری کے لئے سرکاری منظوری لینی ہوگی۔ سنگل برانڈ خوردہ کاروبار کی شرائط میں نرمی کرتے ہوئے حکومت نے مقامی ذرائع سے خریداری کی شرائط میں تین سال تک کی چھوٹ دے دی ہے ، جسے “جدید” ٹیکنالوجی کی مصنوعات کے معاملے میں مزید پانچ سال کے لئے توسیع کر سکتے ہیں۔ملک میں شہری ہوا بازی کے شعبے میں اب تک گرین فیلڈ منصوبوں میں آٹو میٹک روٹ سے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت تھی جبکہ براؤن فیلڈ منصوبوں میں 74 فیصد تک آٹو میٹک روٹ سے اور اس سے زیادہ سرکاری منظوری سے ایف ڈی آئی کی اجازت تھی۔ موجودہ ہوائی اڈوں کی تجدید کاری اور ان پر دباؤ کم کرنے کے لئے براؤن فیلڈ ہوائی اڈے کے منصوبوں میں بھی آٹو میٹک روٹ سے سوفیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ ہوا بازی کے کاروبار میں ایف ڈی آئی کی حد 49 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کر دی گئی ہے ۔ اس میں 49 فیصد آٹومیٹک روٹ سے اور اس سے زیادہ کی سرمایہ کاری حکومت کی اجازت سے کی کی جاسکے گی۔ پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں میں اب تک سرکاری منظوری سے 49 فیصد سرمایہ کاری کی اجازت تھی۔
اب اس میں تبدیلی کرکے 49 فیصد سرمایہ کاری آٹو میٹک روٹ سے اور 74 فیصد تک سرکاری اجازت سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔اگر کوئی غیر ملکی کمپنی دفاع، ٹیلی کمیونیکیشن، پرائیویٹ سکیورٹی یا اطلاعات و نشریات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری اضافہ بورڈ کی منظوری سے سرمایہ کاری کرتی ہے تو اسے اب ملک میں اپنی برانچ آفس اور پروجیکٹ آفس کھولنے کے لئے کوئی اضافی اجازت نہیں لینی ہوگی۔ مویشی پروری ، ماہی گیری اور دیگر شعبوں میں کنٹرول حالات میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت تھی۔ اب “کنٹرول حالات” کی شرط ختم کر دی گئی ہے ۔