کلکتہ۔ مغربی بنگال کے بیربھوم میں مسلم لڑکے کے قتل کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی ہے۔ ایک مسلم لڑکے اظہر شیخ کی کل رات موت کے بعد بیر بھوم میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی ہے۔
پیر کے روز 25سالہ اظہر شیخ اپنے گاؤں امڈول لوٹ رہے تھے ۔اسی درمیان اس کی موٹر سائیکل شادی کے پنڈال سے ٹکرا گئی ۔پنڈال شادی کی تقریب کیلئے لگایا گیا تھا۔اس سے ناراض ہندو کمیونیٹی نے اظہر کی پٹائی کردی ۔گھر جاکر اظہر اپنے بھائیوں اور دوستوں کو لے کر پھر وہاں سے وہاں پہنچا۔
لیکن ہندو کمیونٹی کے رکن پہلے ہی ہتھیاروں کے ساتھ تیار بیٹھے تھے اور جیسے ہی اظہر وہاں اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہنچا تو حملہ آوروں نے اچانک اس کے سینے پر برچھی سے حملہ کر دیا۔جس سے شدید زخمی ہوئے اظہر کو آنا فانا میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کو مردہ قرار دے دیا گیا۔
اس معاملے میں سربیشور راجبنشی اور اس کے بھائی بش راجبنشی سمیت کئی افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں بھائی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ وہیں مقامی لوگوں نے بتایا کہ پولیس نے گاؤں کے آنے والے تمام راستے بند کر دیے تھے اور بیرونی شخص کو اندر آنے کی اجازت نہیں تھی۔ حالانکہ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی ۔
مراری پولیس اسٹیشن کے پی ایس آئی اروپ دتہ نے اس معاملے پر کچھ کہنے سے انکار کر دیا جبکہ کے سی آئی راج ملاکار نے بتایا کہ بش راج بنشی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی اور انہیں گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بیربھوم میں متعدد ایسے واقعات پیش آئے ہیں جس کی وجہ سے بیر بھوم میں حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں ۔
اس سے قبل 11اپریل کو ہنومان جیتنی کے موقع پر پولس کی اجازت کے بغیر لاٹھی چارج کیا گیا تھا ۔ امڈول گاؤں کے ایک باشندے نے بتایا کہ مسلمانوں کو سبق سیکھانے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔مگر مسلمان بھی بے حد ناراض ہیں ۔ خیال رہے کہ امڈول گاؤں میں 65فیصد مسلم آبادی ہے ۔