بھوپال۔ شیوراج حکومت نے جیل سے فرار سیمی کے آٹھ افراد کو تصادم میں مار گرانے کے واقعہ میں شامل پولیس اہلکاروں کو دو دو لاکھ روپے کا انعام دینے کے فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔ شیوراج حکومت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اس پورے معاملے کی عدالتی انکوائری کا اعلان ہونے کے بعد اس کی تحقیقات مکمل ہونے تک اب حکومت اس معاملے میں کسی کو انعام نہیں دے سکتی۔
شیوراج حکومت کے افسر نے کہا کہ یہ ایوارڈ دینے کا اعلان عدالتی جانچ ہونے سے پہلے کیا گیا تھا۔ لہذا یہ مناسب ہو گا کہ اس معاملے میں تفتیش مکمل ہونے تک یہ ایوارڈ نہیں دیے جائیں۔ انسانی حقوق اور سماجی کارکنوں نے بھی جیل سے فرار سیمی کے آٹھ افراد کے ساتھ تصادم میں انہیں مار گرانے میں شامل پولیس اہلکاروں کو مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے دو دو لاکھ روپے کا انعام دینے کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔
شیوراج حکومت نے یکم نومبر کو یہاں ریاست کے یوم تاسیس کی تقریب میں پورے واقعے میں شامل مدھیہ پردیش پولیس کے افسران اور سپاہیوں کی عزت افزائی کے علاوہ انہیں دو دو لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل مدھیہ پردیش کی بھوپال جیل میں قید سیمی کے مبینہ اٹھ قیدیوں کے مبینہ طور پر جیل سے فرار اور اسکے چند گھنٹے بعد وہاں کی پولیس کے ذریعے انکے انکائونٹر کا واقعہ سامنے ایا تھا۔ اس واقعہ کی ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں نے زبردست مذمت کی تھی جسکے بعد شیوراج چوہان نے معاملہ کی عدالتی جانچ کا حکم دیا تھا۔