آگرہ۔ پریورتن ریلی کے دوران نوٹ بندی معاملہ پر ناراض لوگوں مودی کے خلاف احتجاج میں کالے غبارے چھوڑے۔ پریورتن ریلی کے لئے آگرہ پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی کا ضلع کانگریس کمیٹی نے مقامی مسلم سنگھرش سمیتی کے لوگوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا۔
آگرہ میں جس وقت وزیر اعظم پریورتن ریلی کے مقام پر وزیر اعظم دیہی رہائش منصوبہ بندی کا آغاز کر رہے تھے، ریلی کے مقام سے تھوڑی ہی دور اس احتجاج میں سیاہ غبارے ہوا میں اڑائے گئے۔
منٹولا تراہے سے ضلع کانگریس کی طرف سے کالے غبارے چھوڑے گئے۔ کانگریس پارٹی نے مقامی مسلم سنگھرش سمیتی کے ساتھ مل کر یہ احتجاج کیا۔ ضلع کانگریس صدر دشینت شرما اور مسلم سنگھرش سمیتی کے رہنما عرفان سلیم اور سمیع اس کی قیادت کر رہے تھے۔
یہ سبھی کالے جھنڈے لے کر پریورتن ریلی کے مقام کی طرف بڑھ رہے تھے لیکن بیچ راستے میں انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس انہیں حراست میں لے کر پولیس لائن لے گئی۔ ضلع کانگریس صدر دشینت شرما نے نیوز 18 انڈیا ڈاٹ کام سے کہا کہ نوٹ بندی کے چلتے غریب دم توڑ رہا ہے۔
لڑکیوں کے ہاتھ پیلے نہیں ہو پا رہے ہیں۔ گھر میں کھانے کو نہیں ہے۔ مریض بغیر علاج کے مر رہے ہیں۔ کانپور میں صبح صبح سوتے ہوئے ہی لوگ موت کے منہ میں چلے گئے لیکن ہمارے وزیر اعظم اتنا سب کچھ ہوجانے پر بھی آگرہ میں آکر اجتماع کر رہے ہیں۔
وہیں، مسلم سنگھرش سمیتی کے عرفان سلیم نے کہا کہ نوٹ بندی نے مرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ گھر کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں۔ دو دو دن سے کھانا نہیں بن پا رہا ہے۔ بچوں کا علاج نہیں ہو پا رہا ہے۔ گھر کے بوڑھوں کو حکومت نے بینک کی لائن میں لگوا دیئے۔ اس سے زیادہ شرم کی بات ہمارے لئے اور کیا ہو سکتی ہے۔