بریلی : بریلی میں اقلیتوں کو گاؤں چھوڑ کر جانے کی وارننگ دی گئی ہے۔ اتر پردیش انتخابات میں بی جے پی کوملی کامیابی کے بعد اب اقلیتوں کو دھمکیاں ملنی شروع ہوگئی ہیں ۔بریلی میں شرپسند عناصر نے اقلیتی فرقہ کے گھروں پر ایک پوسٹر چسپاں کیا ہے ، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو چھوڑ کر چلے جائیں ۔ اس واقعہ کے بعد سے علاقہ میں صورتحال کشیدہ ہے اور اقلیتی طبقہ میں خوف و ہراس کا ماحول پایا جارہا ہے۔ فی الحال پولیس نے معاملہ میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے۔
پوسٹر پر لکھا ہے کہ اترپردیش میں بی جے پی کی حکومت آ چکی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اقلیتی فرقہ کو 31 دسمبر 2017 تک گاؤں چھوڑ کر چلے جانے کی دھمکی دی گئی ہے۔اس پر چے پر سرپرست کے طور پر بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر اور گورکھپور سے ممبر پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ناتھ کا نام لکھا گیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ بریلی ضلع کے شيش گڑھ تھانہ حلقہ کے ضیا نگلا گاؤں میں مقامی لوگوں کی سمجھداری کی وجہ سے ایک بڑا فرقہ وارانہ ہنگامہ ہونے سے بچ گیا۔ تین ہزار کی آبادی والے اس گاؤں میں 28 خاندان اقلیتی طبقہ کے ہیں۔ یہاں ہولی سے عین قبل رات میں یعنی 12 مارچ کو کچھ شرارتی عناصر نے اقلیتوں کے گھروں پر دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کردئے ۔ 13 مارچ کی صبح جب لوگوں نے ان پوسٹروں کو ان کے گھروں کی دیواروں پر چسپاں دیکھا ، تو لوگ بھڑک اٹھے۔ پوسٹرمیں اقلیتی طبقہ کو 31 دسمبر سے پہلے گاؤں چھوڑ کر جانے کی دھمکی دی گئی ہے ۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے گاؤں پہنچ کر بڑے لوگوں کی مدد سے بات چیت کر کے پورے معاملہ کو ٹھنڈا کیا اور دیواروں سے پوسٹر ہٹوا دیئے ۔تاہم گاؤں میں اقلیتی طبقہ کے لوگوں میں کافی خوف و ہراس کا ماحول پایا جارہا ہے اور انہوں نے پورے معاملہ پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ وہیں پولیس نے معاملے میں پوسٹر لگانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے۔