نئی دہلی، سرکاری بینکوں کے مختلف بینکوں کے 27 سینئر افسران کو معطل اور چھ دیگر کو منتقل کر دیا گیا ہے. نوٹ بندی کے بعد لین دین میں مبینہ گڑبری میں شامل بینک ملازمین کے خلاف اسے بڑی کارروائی قرار دیا جارہا ہے۔
سرکاری بینکوں کے 27 افسران کو معطل
وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ کچھ حکام کے ریزرو بینک کے ہدایتوں کی خلاف ورزی کر فاسد طریقے سے لین دین کرنے میں شامل ہونے کی بات سامنے آئی ہے. اس میں کہا گیا ہے، اس طرح بعض صورتوں میں کچھ کارروائی کی گئی ہے اور عوامی علاقے کے مختلف بینکوں کے 27 افسران کو معطل کیا گیا ہے. ساتھ ہی چھ حکام کا غیر حساس عہدوں پر بھیج دیا گیا ہے.
وزارت نے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحیح لین دین کو فہم بنانے کی کوشش کئے جا رہے ہیں، غیر قانونی کاموں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور فاسد اور غیر مجاز سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی.
قابل ذکر ہے کہ 8 نومبر 2016 کی آدھی رات سے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں پر پابندی کے بعد سے لوگ پرانے نوٹ بینکوں میں جمع کرا رہے ہیں. ریزرو بینک نے سب کے لئے آب حد طے کی ہے.