چھ حراست میں ، حالات کشیدہ ، مگر قابو میں
بجنور : اترپردیش میں اسمبلی انتخابات جوں جوں قریب آتے جارہے ہیں ، حالات مزید خرات ہوتے جارہے ہیں ۔ تازہ معاملہ میں یوپی کے بجنور میں فرقہ وارانہ تصادم میں اقلیتی فرقہ کے چار نوجوانوں کی موت ہوگئی ، جس کے بعد علاقہ میں حالات کشیدہ ہیں اور کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اقلیتی طبقہ کے کچھ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اکثریتی طبقہ کی ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی ، جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ لڑکی صبح آٹھ بجے اسکول جارہی تھی ، تبھی راستے میں اقلیتی فرقہ کے کچھ منچلے نوجوانوں نے لڑکی کو روک لیا اور اس کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی ۔
اس کے بعد وہاں پر لڑکی کے اہل خانہ اور اکثریتی فرقہ کے کچھ دیگر لوگ جمع ہوگئے اور پھر کہا سنی شروع ہوگئی ۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق سنسار سنگھ نامی ایک نوجوان نے اسی دوران فائرنگ کرنی شروع کردی ، جس میں اقلیتی طبقہ کے چار نوجوانوں کی موت ہوگئی ۔ فائرنگ اور پتھرا میں کئی دیگر زخمی بھی ہوگئے ۔ تاہم علاقہ میں فی الحال صورتحال قابو میں مگر کشیدہ ہے ۔ اقلیتی فرقہ میں خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔ معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پانچ نزدیکی تھانوں کی پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلہ میں اب تک چھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔