ڈرون اور ہیلی کاپٹروں سے نگرانی
سرینگر : کئی سال میں پہلی مرتبہ آج حکام نے کشمیر وادی کے تمام 10 اضلاع میں عید الاضحی کے موقع پر کرفیو نافذ کردیا ہے ۔ وادی میں نگرانی کے لئے ہیلی کاپٹروں اور ڈرون کو تعینات کیا گیا ہے ۔ علیحدگی پسندوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے مقامی حکام تک مارچ نکالنے کے اعلان کے پیش نظر بڑی تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے ۔
یہ مارچ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں سیشن کے تعارفی اجلاس کے دن ہی ہے ۔ جنرل اسمبلی کے سیشن کا آغاز آج نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہورہا ہے ۔ حکام نے بتایا کہ فوج کو تیار رہنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ اگر وادی میں تازہ تشدد بھڑکتا ہے ، تو فوج مداخلت کرے گی ۔
سال 1990 میں ریاست میں دہشت گردی کے پاؤں پھیلانے کے بعد سے یہ شاید پہلی مرتبہ ہے جب عید کے موقع پر وادی میں کرفیو نافذ ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں اور ڈرونوں کے ذریعے آسمان سے سخت نگرانی کی جا رہی ہے ۔ کچھ علاقوں میں لوگوں کے جمع ہوتے ہی ڈرون سیکورٹی فورسز کو آگاہ کردے گا ۔ علیحدگی پسندوں کی جانب سے تشدد کے خدشات کے درمیان سیکورٹی فورس بڑی تعداد میں تعینات کئے گئے ہیں ۔