ٹیکس کی شرح طے کرنے کیلئے کونسل کا قیام
نئی دہلی : حکومت اشیا اور خدمات ٹیکس نظام جی ایس ٹی کو یکم اپریل 2017 سے نافذ کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ مرکزی کابینہ نے آج اس سلسلے میں جی ایس ٹی کونسل کی تشکیل کو منظوری دے دی۔ جی ایس ٹی نظام میں جی ایس ٹی کونسل کافی طاقتور ہوگی۔ قیام کے بعد یہ 22 نومبر تک جی ایس ٹی ٹیکس کی شرح، چھوٹ پانے والی اشیا اور جی ایس ٹی نافذ ہونے کی کاروبار کی حد مقرر کرنے جیسے اهم امور پر فیصلہ کرے گی۔
کونسل کی پہلی میٹنگ مرکزی وزیر خزانہ کی صدارت میں 22-23 ستمبر کو ہوگی۔ خزانہ کے وزیر مملکت (ریونیو محکمہ چارج) اور ریاستوں کے وزرائے خزانہ اس کے رکن ہوں گے۔ مرکزی ریوینیو سکریٹری کونسل کے سکریٹری ہوں گے ، مگر ان کے پاس ووٹ دینے کا حق نہیں ہوگا۔
سرکاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں آج جی ایس ٹی کونسل اور اس کا سکریٹریٹ قائم کرنے کو منظوری دے دی گئی۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ریوینیو سکریٹری ہنس مکھ ادھيا نے کہا کہ حکومت جی ایس ٹی نافذ کرنے کیلئے وقت کے لحاظ سے آگے چل رہی ہے۔ یکم اپریل 2017 سے نافذ کرنے کا اراداہ ہے اور اس سمت میں پوری تیاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ جی ایس ٹی کونسل پر منحصر کرتا ہے کہ وہ دو ماہ کی مقررہ وقت کی حد کے اندر اندر تمام امور پر غور کرے۔ انہوں نے کہا کہ 22 ستمبر سے 22 نومبر کا وقت اہم امور پر بحث اور انہیں حتمی شکل دینے کے لئے کافی ہونا چاہئے۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا جی ایس ٹی کی شرح، اس سے چھوٹ اور کاروبار کی حد پر 22 نومبر سے پہلے جو فیصلہ لیا جائے گا، اس کو مرکزی جی ایس ٹی قانون میں شامل کیا جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ ہاں، ایسا ہونا چاہئے۔