سون بھدر:دہلی کی سابق وزیر اعلی اور اتر پردیش میں کانگریس کی جانب سے وزیر اعلی عہدے کی امیدوار شیلا دکشت نے آج کہا کہ غیر کانگریسی حکومتوں کے راج میں ریاست ترقی کے راستے سے بھٹک گئی ہیں،جس کا خمیازہ بے قصور عوام کے علاوہ نوجوانوں کو بھی بھگتنا پڑرہا ہے اور وہ روزگار کے لئے دوسری ریاستوں کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں ۔
”27سال یوپی بے حال ”کے نعرے کے ساتھ تقریباً آٹھ گھنٹے کی تاخیر سے شیلا دکشت اور ڈاکٹر سنجے سنگھ سمیت کئی رہنما یہاں پہنچے ۔
محترمہ دکشت نے نامہ نگاروں سے کہا کہ گزشتہ 27سال میں غیر کانگریسی حکومتوں کے اقتدار میں اترپردیش ترقی کے راستے سے پوری طرح بھٹک گیا ہے ۔تقریباً تین دہائی تک غیر کانگریسی پارٹیوں نے ریاست میں حکومت تو کی لیکن اس کی ترقی کے لئے کسی نے کچھ نہیں کیا۔بھولے بھالے عوام کو پھنسا کر ریاست میں سرکاریں قائم ہوتی رہیں لیکن عوام نے خود کو ہمیشہ ٹھگاہوا پایا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کا حال بے حال ہے اور نوجوان روزگار کی تلاش میں دوسری ریاستوں میں بھٹک رہے ہیں۔ریاست میں امن و قانون ابترہے ۔ریاست کے عوام اب غیر کانگریسی سرکاروں سے تنگ آچکے ہیں،وہ کانگریس کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ محترمہ دکشت نے کہاکہ آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اکثریت کے جیت حاصل کرکے ریاست میں حکومت بنائے گی۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)،سماجوادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)نے سماج کو تقسیم کر دیا ہے ۔کانگریس نے اپنی تاریخ میں آج تک سب کو جوڑ کر رکھنا اور وعدہ کرکے اسے پورا کرنے کا کام کیا ہے ۔
کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی طرف سے دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے لئے وزیر اعلی اکھیلیش یادو کی پہل پر انہوں نے کہا کہ”اکھیلیش نے صحیح بات کہی ہے اور آگے بھگوان جانے کیا ہوگا۔”
کارکنان کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سنجے سنگھ نے کہا کہ اب کانگریس کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے کیونکہ ریاست میں اب تک غیر کانگریسی سرکاروں نے یہاں لوگوں میں آپسی پھوٹ ڈال کر قتدار حاصل کیا ہے ۔عوام اب بیدار ہوچکے ہیں اور وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آنے والے ہیں۔غیر کانگریسی حکومتوں کو عوام مسترد کرچکی ہے ۔
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷