کچھ لمحوں کے لئے ہو گئے بے جان
نئی دہلی۔ کیا آپ نے کسی ریاست کے ڈی جی پی کو خود پر ‘گولی’ کا ٹرائل لیتے دیکھا ہے؟ اگر نہیں تو ہم آپ کو بتا دیں کہ اتر پردیش میں کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔ اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل جاويد احمد نے ٹیجر گن سے خود پر اس کا ٹرائل لیا۔ جیسے ہی گن سے گولی چلی اور ڈی جی پی جاويد احمد کی پیٹھ پر لگی وہ زمین پر گر کر بے سدھ اور بے جان ہو گئے۔
دراصل، ڈی جی پی آفس میں ٹیجر گن کے استعمال کو لے کر میٹنگ ہو رہی تھی۔ یوپی پولیس اسے خریدنے کی تیاری میں ہے۔ ڈی جی پی جاننا چاہتے تھے کہ ٹیجر گن کی گولی لگنے سے آخر کار کیا ہوتا ہے؟ احمد نے اسی میٹنگ میں موجود افسران سے پوچھا کہ تم میں سے کون اس کا ٹرائل خود پر کرنے کے لئے تیار ہے؟ وہاں موجود پولیس افسروں کی طرف سے کوئی جواب نہ سن کر جاويد احمد خود ٹرائل کے لئے تیار ہو گئے۔ بتا دیں کہ اس میٹنگ میں اے ڈی جی، آئی جی سے لے کر ایس پی رینک تک کے کئی افسر موجود تھے۔
اس کے بعد جاويد احمد نے کہا، ‘میں ہی شاٹ لوں گا، آپ مجھ پر ٹرائل کریں … ڈی جی پی احمد کے اتنا کہتے ہی میٹنگ ہال میں سناٹا پسر گیا۔ وہ ٹرائل کے لئے کھڑے ہوئے۔ ٹرائل کے وقت ان کے بغل میں دو پولیس افسروں نے ان کے ہاتھ پکڑ رکھے تھے۔ پیچھے موجود افسر ہٹا دیے گئے تھے۔
ٹیجر گن کی گولی احمد کو پیچھے سے ماری گئی۔ پیٹھ میں گولی لگتے ہی وہ منہ کے بل فرش پر گر گئے۔ دو پولیس افسروں نے انہیں پکڑ رکھا تھا۔ ورنہ چوٹ لگنے کا بھی خطرہ رہتا ہے۔ کچھ ہی سیکنڈ کے بعد ڈی جی پی معمول کی حالت میں ہو گئے۔ پیٹھ کے جس حصے میں انہیں گولی لگی تھی، وہاں سے خون بھی بہا۔
ٹیجرگن ہے کیا؟
فسادیوں کی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹیجر گن اثر دار ثابت ہوئی ہے۔ اسے فائر کرنے سے پن کے سائز کی دو گولیاں نکلتی ہیں جو جسم میں بجلی کا جھٹکا پیدا کرتی ہیں۔ اس کے لگنے کے 3 سے 5 سیکنڈ تک وہ شخص بے ہوش رہتا ہے۔ ٹیجر گن کی گولی سے پٹھے سن پڑ جاتے ہیں۔ یوپی کی اے ٹی ایس پہلے ہی اسے خرید چکی ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک اور ملک کی کئی ریاستوں میں اس کا خوب استعمال ہو رہا ہے۔