حیدرآبادیکم ستمبر(یواین آئی) ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ کویتا نے واضح کیا ہے کہ نوٹ کے بدلہ ووٹ معاملہ میں قانون اپنا کام کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں عدالت نے جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی اے سی بی کو ہدایت دی ہے ۔اس معاملہ میں قانون کے مطابق کام کیا جائے گا کیونکہ قانون کی بالادستی ہے اور اگر کوئی قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے انصاف کے کٹہرے میں ٹھہرایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کو بے نقاب کیا جائے گا جن کی حرکتیں عوام نے دیکھی ہیں۔نوٹ کے بدلے ووٹ معاملہ میں تلنگانہ تلگودیشم کے رکن اسمبلی ریونت ریڈی نامزد رکن اسمبلی کو رشوت دیتے ہوئے پکڑے گئے تھے ۔ کویتا نے ریاستی حکومت کی جانب سے گنے کے کسانوں کی فلاح و بہبودکے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تلنگانہ حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں نظام شوگر فیکٹری کیلئے 66کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔
مسٹرکویتانے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے جون 2014میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی نظام آباد کی اس قدیم نظام شوگر فیکٹری کے احیاءکیلئے حکومت نے 66کروڑ روپئے جاری کئے ہیں اور گنے کے کسانوں کی مدد کی ۔ انہوں نے رقم کی اجرائی کی تفصیلات سے بھی واقف کروایاتاکہ کسانوں اور فیکٹری کو بچایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی چندر شیکھر را¶ کی دوراندیشانہ اور فیاض رویہ کے سبب گنے کے کسان بہتر حالت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں شکر کی صنعتیں بحران کی شکار ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو کے وزارت اعلی کے دور میں منافع بخش صنعتوں کو پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالہ کیا گیا تھا اس وقت سے تلنگانہ کے عوام اس کی مخالفت کرتے آرہے ہیں اور گزشتہ دو سال سے وہ ان کمپنیوں کو واپس لینے کی کوشش کررہی ہیں۔ حکومت کسانوں کے نقصانات کی پابجائی کررہی ہے ۔ امید ہے کہ کسان ان فیکٹریز کو اپنے ہاتھ میں لے لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امداد باہمی کی طرز پر کسانوں کی مدد سے شکر کی فیکٹریوں کو چلایا جائے گا ۔