صیہونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کو نذر آتش کیے جانے کی برسی کے موقع پر مظاہروں کو روکنے کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق صیہونی حکام نے مسجدالاقصی میں آگ لگائے جانے کی سینتالیسویں برسی کے موقع پر اتوار کو علی الصبح مقبوضہ بیت المقدس میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوجیوں کو تعینات کرکے شہر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کے علاوہ فلسطینی آبادی والے علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں نے جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں اور شہر میں کرفیو کا سما بنا رکھا ہے۔ صیہونی فوجی آنے جانے والے فلسطیینوں اور ان کی گاڑیوں کی تلاشی بھی لے رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ بیت المقدس میں رہنے والے فلسطینیوں کو ایک محلے سے دوسرے محلے میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ آج اکیس اگست کو مسجد الاقصی کو آگ لگائے جانے کے ناپاک واقعے کی سینتالیسویں برسی ہے۔ آج سے سینتالیس سال قبل ایک اتنہا پسند یہودی ڈینس مائیکل نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت مسجد الاقصی کے مشرقی حصے میں آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں مسجد کا منبر اور دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئیں تھیں۔ فلسطینی عوام ہرسال اس دن مظاہرے اور کانفرنسیں کرکے اس اندوھناک واقعے کی برسی مناتے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز پر اس دن کو اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی یوم مسجد کا نام دیا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد مسجدالاقصی کے خلاف صیہونی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے امت مسلمہ کے درمیان بیداری اور ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔