تہران۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں نے معزول صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورسز سے تعلق رکھنے والے پندرہ جنگجوؤں کو سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے نجران کے ساتھ واقع سرحدی علاقے سے راہ فرار اختیار کرنے کی پاداش میں قتل کردیا ہے۔سعودی فورسز کے ساتھ اس سرحدی علاقے میں جھڑپوں میں کم سے کم ستر حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔اس دوران سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے سعودی سرحد کے ساتھ واقع یمن کے ضلع ہراد میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔سکیورٹی ذرائع نے العربیہ نیوز چینل کو بتایا ہے کہ اتحادی فورسز نے ہفتے کے روز یمن کے شمالی صوبے صعدہ کے نزدیک فضائی حملے جاری رکھے ہیں جن کے نتیجے میں چار جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ان ذرائع نے سعودی صوبے جازان کے ساتھ واقع یمن کے سرحدی علاقے میں 64 حوثی باغیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے کویت میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں امن مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہونے اور حوثیوں کی جانب سے سعودی علاقے پر حملوں کے بعد ”آپریشن امید کی بحالی” کا دوبارہ آغاز کردیا تھا۔سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیارے صدر منصور ہادی کی درخواست پر یمن میں حوثیوں اور ان کے اتحادیوں کے ٹھکانوں پر26 مارچ 2015ء سے فضائی حملے کررہے ہیں اور یمن کے مختلف علاقوں میں تب سے حوثیوں اور یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔اقوام متحدہ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق مارچ 2015ء کے بعد یمن میں فضائی حملوں اور لڑائی میں چونسٹھ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔