صوبہ پنجاب میں خطرناک کانگو وائرس پھیلنے کے باعث طبی ماہرین نے رواں سال قربانی کیلئے جانوروں کی خریداری میں شہریوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو یہ تجویز بھی دی کہ قربانی کیلئے بکرے اور گائے خریدنے سے قبل ان کی خوب چھان پھٹک کرلیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کانگو وائرس جانوروں کے ذریعے سے پھیلتا ہے اور شہری اس سے بچنے کیلئے مویشی منڈیوں میں ماسک پہن کر جائیں۔
منڈیوں میں کانگو سے بچاؤ کے ناقص انتظامات کی وجہ سے قربانی کیلئے جانوروں کی منڈیاں لگتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ مذکورہ وائرس کی علامات کے حوالے سے طبی ماہرین نے بتایا کہ بیماری میں مریض بخار، سر درد، منہ میں چھالے بننا، پیٹ میں دائیں طرف بالائی حصے میں تکلیف اور بھوک کے خاتمہ کی شکایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈینگی اور کانگو وائرس کی علامات تقریبا ایک جیسی ہیں لیکن مریض کی ہسٹری سے اس اصل بیماری کا پتہ چلایا جاسکتا ہے جبکہ احتیاط ہی اس بیماری کا واحد علاج ہے۔ ماہرین نے مزید مشورہ دیا ہے کہ روز مرہ کے معمولات میں احتیاط کے ساتھ جانوروں کے مکمل معائنے اور دیکھ بھال سے بھی انسان کو مذکورہ مرض سے دور رکھا جاسکتا ہے۔ ادھر جانوروں کے بیوپاریوں کا دعویٰ ہے کہ کانگو وائرس سے بچاؤں کیلئے منڈیوں میں جانوروں کی مناسب ویکسی نیشن کی سہولت موجود نہیں ہے۔