اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے عام انتخابات 2018 میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہونے والے اراکین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی 2 حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا۔
خیال رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد، کراچی، لاہور، بنوں، میانوالی سے عام انتخابات 2018 میں حصہ لیا تھا، جہاں وہ تمام حلقوں سے کامیاب ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 53 اسلام آباد سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے مقدمے کے باعث جاری نہیں کیا گیا جبکہ این اے 131 لاہور سے کامیابی کا نوٹیفکیشن عدالتی حکم پر روکا گیا۔
اس کے علاوہ این اے 35 بنوں، این اے 95 میانوالی اور این اے 243 کراچی سے عمران خان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن ضابطہ اخلاق کے معاملے سے مشروط رکھ کر جاری کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں کل 840 جنرل نشستوں پر انتخابات ہوئے جبکہ قومی اسمبلی کے 7 حلقوں کے نوٹیفکیشن روکے گئے ہیں اور 5 حلقوں کے مشروط نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
ادارے کے مطابق یہ نوٹیفکیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور عدالتوں میں نتائج چیلنج ہونے کے باعث جاری نہیں کیے گئے۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 90 سرگودھا، این اے 91 سرگودھا، این اے 108 فیصل آباد، این اے 112 ٹوبہ ٹیک سنگھ، این اے 31 لاہور، این اے 140 قصور، این اے 215 سانگھڑ کے نوٹیفکیشن روکے گئے۔
اسی طرح این اے 25 نوشہرہ، این اے 129 لاہور، این اے 243 کے مشروط نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
این اے 60 راولپنڈی اور این اے 103 فیصل آباد میں انتخابات منعقد نہیں ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے 5 حلقوں کے بھی نوٹیفکیشن روکے گئے ہیں، جن میں پی کے 4 سوات، پی کے 23 شانگلہ، پی کے 38 ایبٹ آباد، پی کے 61 نوشہرہ، پی کے 64 نوشہرہ شامل ہے جبکہ پی کے 78 پشاور اور پی کے 99 ڈی آئی خان میں انتخابات نہیں ہوئے تھے۔