نئی دہلی:حکومت نے آج لوک سبھا میں کہا کہ سوشل میڈیا کو غلط معلومات دینے کی آزادی نہیں ہے اور اسے دہشت گردی جیسی سرگرمیوں کو فروغ دینے والا پلیٹ فارم نہیں بننے دیا جا سکتا۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اطلاعات و ٹیکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ کسی بھی سوشل میڈیا کو گمراہ کرنے ، غلط فہمی پھیلانے اور غلط معلومات دینے والے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔سوشل میڈیا کے مالکان کو خود یہ دیکھناہوگا کہ ان کے پلیٹ فارم سے کوئی غلط چیز نشر نہ ہو۔ انہیں دہشت گردی یاملک کوتوڑنے جیسی سرگرمیاں پھیلانے کی آزادی نہیں ہے ۔مسٹر پرساد نے کہا کہ آج اعداد و شمار(ڈیٹا) کا نیا طول و عرض دیکھنے کو مل رہا ہے اور اس کے متوازن استعمال کی ضرورت ہے ۔ ڈیٹا کا متوازن استعمال کیسے ہو، اس کے لئے حکومت نے ایک سابق جج کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے ۔ اس کو بہتر بنانے کے لئے ریاستوں سے تجاویز لی جائیں گی اور اس سلسلے میں وہ جلد ہی وزرائے اعلی اور تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو خط لکھنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی سوشل میڈیا کوہندوستان کی شفاف انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے ۔ پرسنل ڈیٹا لیک ہونے کی میڈیا رپورٹ پر فیس بک اور کیمبرج اینالیٹکا کو نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے ۔