لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت بڑے سرمایہ داروں کو خوش کرنے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے ۔
محترمہ مایاوتی نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کرنے کے بعد اب گھریلو اور کاروباری گیس سلنڈروں کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ اس سے ملک کے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو صرف بڑے بڑے سرمایہ داروں کی ہی پرواہ ہے ۔ ان کے فائدے کے لئے ہی پٹرولیم مصنوعات وغیرہ میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے ۔ ایسا کرکے بی جے پی اپنی حب الوطنی اور قوم پرستی کا نیا نمونہ پیش کر رہی ہے ۔ مہنگائی سے غریب عوام پریشان ہیں۔
منگل کوگھریلو سلنڈر کی قیمت 35 اور کمرشیل گیس کی قیمت 43 روپے بڑھانے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس پی صدر نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے اس عوام مخالف فیصلے سے غریبوں کو گھریلو گیس اب 828 روپے میں ملے گی۔ عوام پہلے ہی غریبی، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسئلے سے دو چارہیں۔
بی جے پی کی دلت خاتون رکن اسمبلی منیشا انوراگي کے مندرمیں درشن کے بعد مندر کو گنگا کے پانی سے دھلوانے اور منجھن پور میں دلت خاتون افسر کو پینے کے لئے پانی نہ دینے کے واقعات کو انسانیت مخالف بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومتوں میں اس قسم کی ذات پات اور غیر انسانی واقعات کے ساتھ ہی دلتوں، پسماندہ طبقوں میں پیدا ہونے والے عظیم سنتوں ، گرووں، عظیم ہستیوں کے تئیں بے حرمتی اور ان کے مجسموں کو توڑے جانے کے واقعات میں اضافہ ہواہے ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومتوں کی نسل پرست ذہنیت اور ایسے نسل پرست عناصر کے سرپرستی کرتے رہنے کی وجہ سے ہی آج نفرت اور غیرانساني واقعات کم ہونے کا نام نہیں لے رہاہے ۔ جو بی جے پی کے قول اور فعل میں تضادکو بے نقاب کرتا ہے اور یہ سب لوگ اچھی طرح سمجھ رہے ہیں۔