ممبئی:شیوسینا نے آج یہاں اس بات کی وضاحت کردی ہے کہ گزشتہ روز شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکرے اور بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے درمیان شمال مغربی ممبئی میں واقع ٹھاکرے کی رہائش گاہ ماتو شری میں ملاقات کے بعد پارٹی کے موقف میں کوئی تبدیلی واقع ہوئی ہے ،بلکہ واضح کردیا ہے کہ مستقبل میں تمام انتخابات شیوسینا اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ادھواور امت شاہ کے درمیان تقریباً دوگھنٹے تک بند کمرے میں بات چیت ہوئی اور اس ملاقات میں مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کو بھی شامل نہںی کیا گیا تھا۔شیوسینا کے ایم پی اور ترجمان سنجے راوت نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیوسینا کی مجلس عاملہ نے مستقبل میں تمام الیکشن اپنے بل بوتے پر الگ لرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پھر کو ئی بیرونی شخص آکر اس بارے میں کس طرح مداخلت کرسکتا ہے ۔پالگھر میں بی جے پی اور شیوسینا نے الگ الگ ضمنی الیکشن لڑاتھا ،لیکن اس میں بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی البتہ شیوسینا نے توقع سے زائد ووٹ حاصل کیے ہیں ،ادھو ٹھاکرے اس انتخابی حلقہ میں شیوسینا کے اس فیصلہ کا اعادہ کریں گے ۔پالگھر انتحاب کے نتیجے میں دونوں پارٹی کے درمیان شدید اختلاف پیداہوگئے ہیں۔
شیوسینا اس سے قبل ممبئی اور کوکن میں ایم ایل سی کے گریجویٹس حلقوں کے لیے اپنے امیدواروںکے ناموں کا اعلان کرچکی ہے جبکہ بی جے پی نے 25جون کو ہونے والے الیکشن کے لیے اپنے امیدوارکا اعلان کردیا ہے ۔کانگریس نے این سی پی کے امیدوار نجیب ملا کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ اساتذہ حلقہ کے لئے شردیادو کی لوک تانترک جنتادل کے امیدوار کپیل پاٹل کے ناموں پر بھی اتفاق ہوگیا ہے ۔
بی جے پی اکیلے الیکشن لڑنے کے لیے پُراعتماد ہے ،لیکن پارٹی کے کئی لیڈران چاہتے ہیں کہ 2019کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لیے شیوسینا سے اتحاد کیا جائے ۔امت شاہ اور ادھوٹھاکرے کی ملاقات کے دوران فڑنویس اور بی جے پی مہاراشٹر کے صدر را[؟] صاحب پاٹل دنوے کو دوگھنٹے تک کمرے کے باہر انتظارکرنا پڑا تھا،امت شاہ نے خیرسگالی ملاقاتوں(سمپرک سمرتھن )کے دوران فلم اداکارہ مادھوری دکشت اور صنعت کار رتن ٹاٹا سے ان کی رہائش گاہوں پر ملاقات کی اور یہ سب کچھ کرناٹک اور کئی ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد کیا جارہا ہے ۔