مانچیسٹر۔ مانچیسٹر کے کنسرٹ پر خودکش حملہ کو انجام دینے والا سلمان رمضان عبیدی تھا۔ مانچیسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کی شب مانچیسٹر ارینا میں حملہ کرنا والا مشتبہ خودکش حملہ آور 22 سالہ سلمان عبیدی تھا۔ اطلاعات کے مطابق 22 سالہ سلمان عبیدی مانچیسٹر میں پیدا ہوا اور اس کے والدین کا تعلق لیبیا سے ہے۔
بی بی سی کے نامہ نگار ڈینیئل سینڈفورڈ کے مطابق سلمان عبیدی 31 دسمبر 1994 کو مانچیسٹر میں پیدا ہوا۔ اس کے والدین کرنل قذافی کی حکومت کے خلاف تھے اور لیبیا سے بھاگ کر انہوں نے برطانیہ میں پناہ لی تھی۔ برطانیہ آنے کے بعد اس فیملی نے چند برس لندن میں گزارے اور اس کے بعد وہ مانچیسٹر منتقل ہوگئے جہاں اس کے والد ڈِڈسبری کی مسجد میں آذان بھی دیا کرتے تھے۔ اطلاعات کے مطابق سلمان عبیدی کے کم از کم تین بہن بھائی ہیں: ایک بڑا بھائی جو لندن میں پیدا ہوا اور اور سلمان عبیدی سے چھوٹی ایک بہن اور بھائی جو مانچیسٹر میں پیدا ہوئے۔
عبیدی نے مقامی سکولوں میں تعلیم حاصل کی، وہ فٹبال کلب مانچیسٹر یونائیٹڈ کا حامی تھا اور ایک بیکری میں کام کرتا تھا۔ عبیدی سیلفورڈ یونیورسٹی کا طالب علم بھی رہا لیکن وہاں سے اپنی تعلیم مکمل نہیں کی۔ نامہ نگار کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کے والدین اب لیبیا میں ہی مقیم ہیں اور سلمان عبیدی بھی کچھ عرصے کے لیے ملک سے باہر گیا تھا اور چند روز پہلے ہی برطانیہ واپس لوٹا تھا۔
مانچیسٹر برطانیہ کا وہ شہر ہے جہاں لیبیائی نژاد افراد کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔ ہمسایوں کا کہنا ہے کہ اس خاندان کے گھر پر بعض اوقات لیبیا کا جھنڈا بھی لہرایا کرتا تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ فیملی مانچیسٹر میں مختلف گھروں میں رہ چکی ہے اور ان کی سابقہ رہائش بھی ان جگہوں میں شامل ہے جہاں پر پولیس نے چھاپے مارے ہیں۔ بی بی سی کے مارک ایسٹن کا کہنا ہے کہ شام اور لیبیا سے کسی قسم کا کوئی تعلق رکھنے والے ایسے کئی شدت پسندوں کے گھر اسی علاقے میں تھے جہاں پولیس نے چھاپے مارے ہیں۔