نئی دہلی : دہلی میں ٹرک میں بھینس لے جارہے تین لوگوں کی جم کر پٹائی۔ جنوبی دہلی کے پاش علاقہ میں تین لوگوں کو جانوروں کے حقوق کی تنظیم کے مبینہ کارکنوں نے جم کر پٹائی کی ہے۔ دہلی پولیس متاثرین سے پوچھ گچھ کر رہی ہے ، جو بھینسوں کو گڑگاؤں سے غازی پور منڈی لے جا رہے تھے۔ ان تینوں کے خلاف جانوروں کے ساتھ ناروا برتاؤ کرنے کا معاملہ درج کر دیا گیا ہے۔ یہی نہیں اب پولیس نے تینوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ پولیس افسر رامل بنیا نے یہ بھی بتایا کہ حملہ کرنے والوں کے خلاف ابھی تک کوئی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔ جبکہ پولیس نے اس بات کا اعتراف کیا کہ متاثرین کو چوٹیں آئی ہیں اور انہیں ایمس میں داخل کروایا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اس سلسلہ میں جانوروں کے حقوق کی جس تنظیم کا نام سامنے آیا ہے وہ ہے پیپل فار انیملس ۔ پولیس نے بتایا کہ ‘این جی او پی ایف اے دہلی میں طویل عرصہ سے جانوروں کے خلاف ہونے والے مظالم پر کام کر رہا ہے۔ یہ لوگ گئوركشك نہیں ہیں۔ ‘ وہیں پی ایف اے کی چیئرمین اور مرکزی وزیر مینکا گاندھی کے دفتر جانب سے کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں کا ان کی تنظیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
دوسری طرف موقع پر موجود کارکنوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھینس لے جا رہے لوگوں پر حملہ نہیں کیا۔ پی اے ایف کے گورو گپتا نے دعوی کیا کہ ‘ہمیں بھینسوں کے غیر انسانی طریقہ سے لے جائے جانے کے بارے میں رپورٹ کیا گیا تھا، ہم نے ٹرک کا پیچھا کیا، پھر ہم نے پولیس کنٹرول روم میں شکایت کی۔
غور طلب ہے کہ ہندوستان کے کئی حصوں میں گئو کشی غیر قانونی ہے۔ اترپردیش میں حالیہ دنوں میں غیر قانونی مذبح کے لائسنس منسوخ کرنے کی مہم چلائی گئی تھی۔ گئو رکشک کی طرف سے حملے کئے جانے کی خبریں بھی ملک کے کئی حصوں سے لگاتار آرہی ہیں ۔ گزشتہ دنوں راجستھان میں گئو رکشکوں نے پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا ۔