موصل۔ موصل میں امریکہ کی قیادت میں فضائیہ کے حملہ میں سیکڑوں ہلاکتوں کی تصدیق. امریکہ نے عراقی شہر موصل میں اتحادی فضائیہ کے حملوں میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
امریکی افواج کے مطابق موصل میں امریکہ کی قیادت میں اتحادی فورسیز نے داعش کے قبضہ والے علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔ موصل کے شہریوں اور حکام کے مطابق فضائیہ کے حملہ میں دو سو شہری ہلاک ہوئے تھے۔
امریکہ کی یہ تصدیق عراقی افواج کے ذریعے موصل کو داعش کے قبضہ سے نجات دلانے کے لئے چلائی گئی مہم کو روکنے کے اعلان کے بعد ہوئی ہے۔ امریکی حفاظتی ترجمان کے مطابق عراقی افواج کو یہ مہم بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت کے سبب روکنی پڑیی۔ جیسے جیسے موصل پر قبضہ کی جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے، تقریبا پانچ لاکھ شہریوں کے موصل کے مغربی علاقوں میں پھنسے رہنے کا اندیشہ ہے جو داعش کے قبضہ میں ہیں۔ داعش کو عراق میں انکے اخری مضبوط قلعہ سے کھدیڑنے کے لئے فضائیہ اور شدید ارٹیلری کے استعمال نے مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
عراقی افواج ایک طرف موصل کے پرانے علاقوں میں داخل ہونے کے لئے دبائو بنا رہہی ہیں دوسری طرف پناہ کی تلاش میں بھاگ رہے شہریوں کے مطابق دہشت گرد انہیں اور تنگ گلیوں کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ ابھی تک یہ تو معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ گذشتہ 17 مارچ کو موصل کے الجدیدہ پروونس میں 200 شہریوں کی ہلاکت کا سبب کیا تھا ۔
حالانکہ چند شہریوں کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کے حملہ کا نشانہ دھماکہ خیز مادہ سے بھرا ایک ٹترک بن گیا۔ جس میں دھماکے سبب اس کے قریب عمارت زد میں اکر ڈھہ گئی۔ اس عمارت میں متعدد کنبے پناہ لئے ہوئے تھے۔ موصل کی میونسپلٹی کے سربرا عبد الستار کے مطابق ملبہ سے 240 لاشیں بر امد کی جا چکی ہیں۔