نئی دہلی۔ ذاکر نائیک کے آئی آر ایف پر پابندی ملک کی سالمیت کے لئے ضروری تھی۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر پابندی عائد کرنے اور اس کے کھاتوں کو منجمد کرنے سے متعلق دئیے گئے حکم کے خلاف فاونڈیشن نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کر اس پابندی کو چیلنج کیا تھا۔ لیکن آج اس فاونڈیشن کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
دراصل اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر پابندی اور اس کے سارے اکاؤنٹ فوری طور پر منجمد کرنے کے خلاف یہ درخواست دائر کی گئی تھی۔
ہائی کورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس پابندی کے لئے پختہ ثبوت ہیں۔ یہ فیصلہ ملک کی سالمیت اور عوامی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے۔ وزارت داخلہ نے نومبر 2016 میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں غیر قانونی سرگرمی ایکٹ کے تحت اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر پانچ سال کے لئے پابندی لگائی گئی تھی۔