کراچی۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں علاقے، رنگ اور فرقے کی تفریق نہیں کی جائے گی۔ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ کہ ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور اس ضمن میں کسی علاقے، رنگ یا فرقے میں امتیاز نہیں کیا جائے گا۔ جمعے کو وزیراعظم ہاؤس میں میاں محمد نواز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں 22 فروری کو ملک بھر میں شروع ہونے والے آپریشن رد الفساد میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ متعین کیے گئے اہداف کے حصول تک آپریشن رد الفساد جاری رہے گا۔ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے تحریری بیان کے مطابق اجلاس کے شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آپریشن رد الفساد یکطرفہ قومی فیصلہ اور ملک بھر سے دہشت گردی کو ختم کرنے کا عزم ہے۔
بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز میں ہر سطح پر اتفاق رائے موجود ہے اور عوام چاہتے ہیں کہ انھیں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے چھٹکارے کی یقین دہانی ملے اور جنگ میں کامیابی ہو۔
‘پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے انتہا قربانیاں دی ہیں اور ہم کسی علاقے، رنگ یا فرقے کی تفریق کے بغیر دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے تمام اقدامات کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔’ خیال رہے کہ 22 فروری کو ملک میں ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی کی پے در پے وارداتوں میں سو سے زیادہ شہریوں کی ہلاکت کے بعد فوج نے ایک اعلی سطح کے اجلاس میں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف ‘رد الفساد’ کے نام سے ایک نیا سکیورٹی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشن رد الفساد کے اعلان سے کچھ ہی گھنٹے قبل پاکستان کی وفاقی کابینہ نے پنجاب میں پولیس کی معاونت کے لیے رینجرز کو اختیارات دینے کا اعلان کیا تھا دوسری جانب نامہ نگار جمعرات کی رات ایف آر بنوں کے مضافات شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والے فوج کے لیفٹیننٹ خاور اور نائک شہزادہ خان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ خفیہ اطلاع پر کی جانے والی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں چار شدت پسند بھی ہلاک ہو گئے تھے۔