نئی دہلی : سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے دعویٰ کیا ہے کہ ریزرو بینک نے نوٹوں کی منسوخی کا نہیں مشورہ دیا تھا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے آج کہا کہ حکومت نے نوٹوں کی منسوخی کا فیصلہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)کے مشورہ پر نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ فیصلہ اس پر مسلط کیاگیا تھا جس کا خمیازہ ہماری معیشت کو اگلے مالی سال میں بھی جھیلنا پڑے گا۔
مسٹر چدمبرم نے کانگریس محکمہ قانون کی طرف سے نوٹوں کی منسوخی اور معیشت پر اس کے اثرات کے بارے میں یہاں منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ حکومت نے ریزرو بینک کوسات نومبر کو اپنے اس فیصلے کے بارے میں اطلاع دی۔ اس سے پہلے بینک سے نوٹو ں کی منسوخی کے بارے میں کوئی صلاح و مشورہ نہیں کیا گیا اور ریزرو بینک پر نوٹوں کی منسوخی کا فیصلہ مرکزی حکومت کے ذریعہ مسلط کیا گیا تھا۔
نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو گھیرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کا یہ فیصلہ ایک شخص کا تھا۔ یہاں تک کہ مرکزی حکومت کے وزراء کو بھی اس کی بھنک تک نہیں لگی۔ سات نومبر کو ریزرو بینک کو اس کی اطلاع دی گئی اور آٹھ نومبر کو نوٹوں کی منسوخی کے اعلان سے عین قبل کابینہ کی جو میٹنگ ہوئی اس کے لئے تیار ایجنڈا میں اس کا ذکر تک نہیں تھا۔ میٹنگ میں شامل ہونے والے مرکزی وزراء کو معلوم ہی نہیں تھا کہ اس میٹنگ میں نوٹوں کی منسوخی میٹنگ کا اہم ایجنڈا ہے اور میٹنگ میں اس پر مہر لگنی ہے۔