نئی دہلی۔ سرحد پر 2000 کے نقلی نوٹوں کی اسمگلنگ پھر شروع ہو گئی ہے۔ نقلی نوٹوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لئے ہی وزیر اعظم مودی نے ملک میں نوٹ بندی کا فیصلہ لیا۔ اس کے بعد 2000 اور 500 کے نوٹ یہ کہتے ہوئے جاری کئے گئے کہ ان کے سیکورٹی فیچرس کو کاپی کرنا آسان نہیں ہوگا۔ لیکن حال ہی میں این آئی اے اور بی ایس ایف نے 2000 کے 40 نقلی نوٹ برآمد کئے ہیں۔
دو ہزار کے نئے نوٹ جاری ہونے کے دو ماہ کے بعد ہی پاکستان میں بیٹھے اسمگلروں نے ہند-بنگلہ دیش سرحد کے ذریعے جعلی نوٹوں کی اسمگلنگ شروع کر دی ہے۔ انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق، اسمگلر اصلی نوٹ کے 17 میں سے 11 سیکورٹی فیچرس کاپی کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے اب نقلی نوٹوں کو پہچاننا مشکل ہو گیا ہے۔ تحقیقات سے منسلک حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جلد ہی یہ نقلی نوٹ ہندوستانی مارکیٹ میں پہنچ سکتے ہیں۔
قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) اور بارڈر پروٹیکشن فورس (بی ایس ایف) ہند۔ بنگلہ دیش سرحد سے اب تک کئی لوگوں کو جعلی نوٹوں کے ساتھ پکڑ چکی ہیں۔ تازہ معاملہ آٹھ فروری کا بتایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، آٹھ فروری کو مغربی بنگال کے مرشدآباد میں عزیز الرحمن نامی شخص کو دو ہزار کے 40 جعلی نوٹوں کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ پوچھ گچھ میں اس نے انکشاف کیا کہ جعلی نوٹوں کو آئی ایس آئی کی مدد سے پاکستان میں چھاپا گیا ہے، جنہیں بنگلہ دیش سرحد سے ہندوستان میں لایا گیا۔ ہر دو ہزار کے نوٹ کے لئے اسمگلروں کو 500-600 روپے دینے ہوتے تھے۔