اعظم گڑھ ۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس کے محافظ کرنل نظام الدین کا 117 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ڈرائیور اور آزاد ہند فوج کے کرنل نظام الدین کا آج یہاں انتقال ہو گیا۔ کرنل نظام الدین کی عمر 117 سال تھی۔ طویل عرصہ سے علیل معمر مجاہد آزادی نے اپنے آبائی گاؤں ڈھكوا میں آخری سانس لی۔ پسماندگان میں اہلیہ، تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ ان کے دو بیٹے سعودی عرب اور ممبئی میں ہیں جبکہ بڑا بیٹا شیخ اکرم انہیں کے پاس گھر پر ہی رہتے ہیں۔ اہل خانہ کے مطابق ان کی تدفین گاؤں کے ہی قبرستان میں کی جائے گی۔
مسٹر نظام الدین نے نیتا جی کی موت 1945 میں ہوائی جہاز کے حادثے میں ہونے سے انکار کیا تھا۔ انہوں نے نیتا جی کی موت کی تحقیقات کے لئے تشکیل کردہ کمیشن سے بھی یہی بات کہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوائی حادثے کے بعد بھی انہوں نے نیتا جی سے ملاقات کی تھی تو یہ کیسے مان لیا جائے کہ ان کی موت اس حادثے میں ہوئی تھی۔
مسٹر نظام الدین 1942 میں برطانوی فوج میں شامل ہوکر سنگاپور چلے گئے لیکن کچھ ہی وقت بعد وہ آزاد ہند فوج میں بھرتی ہو گئے۔ وہ نیتا جی کے ڈرائیور اور محافظ تھے۔ان کا اصل نام سیف الدین تھا لیکن انٹیلی جنس تنظیم آئی این اے میں بھرتی ہونے کے بعد انہوں نے اپنا نام تبدیل کرکے نظام الدین رکھ لیا تھا۔
وہ 1969 میں اعظم گڑھ لوٹ آئے تھے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق نیتا جی کے ساتھ کہیں جاتے وقت 1944 میں نظام الدین کو برما کے جنگلات میں گولی لگ گئی تھی۔ نیتا جی انہیں کرنل کہہ کرپکارتے تھے۔ 2014 میں لوک سبھا انتخابات کے دوران وارانسی کی ایک ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے ملاقات کرکے ان سے دعائیں لی تھیں۔